بدھ,  05 نومبر 2025ء
باہر منہ مارنے والے شخص کو یہ سوچنا چاہیےکہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے: حمزہ علی عباسی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے نامور اداکار حمزہ علی عباسی  کا کہنا ہے کہ مردوں کی باہر منہ مارنے کی عادت 4  شادیوں سے بھی ختم نہیں ہوتی۔

حمزہ علی عباسی حال ہی میں ایک انٹرویو میں شریک ہوئے جس دوران انہوں نے اپنی ذاتی زندگی سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔

دوران انٹرویو میزبان نے حمزہ علی عباسی سے سوال کیاکہ گزشتہ دنوں ایک مہمان ہمارے شو کا حصہ بنے جن کا کہنا تھا کہ باہر منہ مارنے سے بہتر ہے انسان 4 شادیاں کرلے؟

اس سوال کے جواب پر حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ ’باہر منہ مارنے کی عادت شادی سے ختم نہیں ہوتی، 4 ، 4 شادیاں کرنے والے مرد بھی باہر منہ مار رہے ہوتے ہیں کیوں کہ شادی کوئی بھی شخص اس نیت سے نہیں کرتا کہ وہ باہر منہ نہیں مارے گا، شادی ایک زندگی بھر ساتھ چلنے والا تعلق (life long relationship) ہے‘۔

اداکارنے کہا کہ ’ایسا  انسان جس کی طبیعت باہر منہ مارنے کی ہو اس کیلئے شادی کے کچھ عرصے بعد بیوی پرانی ہوجائےگی تو پھر وہ شخص کیا کرےگا؟ لہٰذا ایسے شخص کو اپنی اس عادت کو  کنٹرول کرنا چاہیے‘۔

مزید پڑھیں: سردار حمزہ عباسی کی سالگرہ پر سیاسی و سماجی شخصیات کا پروقار جشن، اتحاد اور خدمت کا عزم دہرا دیا گیا

حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ ’جب کوئی مسلمان یہ بات کرتا ہے تو مجھے بہت حیرت ہوتی ہے کیوں کہ باہر منہ مارنا 5 بڑے گناہ کبیرہ میں سے ایک ہے اگر کوئی  انسان یہ کرتا رہے تو وہ ابدی جہنم میں جائے گا‘ ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے ہاں منہ مارنے کی عادت زیادہ تر مردوں کی ہے لہٰذا کوئی بھی شخص چاہے وہ غیر شادی شدہ ہو، ایک شادی کرچکا ہو یا 4 شادیاں کرچکا ہوں کسی کے پاس بھی باہر منہ مارنے کا آپشن ہی نہیں ہے، کسی بھی مرد کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگرمیں نے باہر منہ مارنے جیسا عمل کیا تو میرا اللہ مجھے دیکھ رہا ہے اور اس عمل کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں‘۔

مزید خبریں