هفته,  25 اکتوبر 2025ء
ڈرامہ کیس نمبر 9 کی کہانی نے سماج کے خوفناک رویے بے نقاب کر دیے

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستانی مقبول ڈرامہ سیریل کیس نمبر 9 کی تازہ اقساط نے جنسی زیادتی کے گرد پھیلی ہوئی سماجی خاموشی اور شرمندگی کی ثقافت کو چیلنج کر دیا ہے، ڈرامے میں ایسے مناظر پیش کیے گئے ہیں جو معاشرتی رویوں پر سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آٹھویں قسط میں مرکزی کردار سیہَر (صبا قمر) کو پانچ دن تک گھر میں قید رکھا جاتا ہے تاکہ زیادتی کے واقعے کی خبر باہر نہ جائے، یہ منظر پاکستانی معاشرے میں متاثرین پر ڈالے جانے والے دباؤ اور عزت کے نام پر چھپانے کی روش کو اجاگر کرتا ہے۔

ڈرامے کی کہانی میں دکھایا گیا کہ کس طرح خاندان اور کمیونٹی متاثرہ کی حمایت کے بجائے ان کی عزت اور سماجی تاثر پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ سیہَر کے دوست مریم اور اس کے بھائی کے کردار کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ متاثرہ پر الزام تراشی اور ان کے جذبات کو نظرانداز کرنا اکثر سماجی رویہ ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: غربت سے تنگ خاتون نے اپنا 6 ماہ کا بچہ فروخت کرکے اغواکا ڈرامہ رچا دیا

پاکستانی ڈرامہ کیس نمبر 9 کے اہم کرداروں میں فیصل قریشی شامل ہیں جو ایک امیر مگر مغرور کاروباری شخصیت کے طور پر نظر آتے ہیں، گوہر رشید انسپکٹر شفیق کا کردار ادا کر رہے ہیں جو ایک بدعنوان پولیس افسر ہے، جبکہ آمنہ شیخ بینش علی کے روپ میں متاثرہ کو انصاف دلانے والی وکیل کے طور پر جلوہ گر ہیں۔

ماہرین کے مطابق ڈرامہ نہ صرف تفریح فراہم کرتا ہے بلکہ معاشرتی رویوں پر سوالات اٹھانے اور آگاہی بڑھانے میں بھی کردار ادا کر رہا ہے۔

مزید خبریں