اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کی سینئر نیوز کاسٹر اور ریڈیو میزبان عشرت فاطمہ نے اپنی موت کی جھوٹی خبروں پر اظہار حیرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موت آنی جانی چیز ہے، وہ مرنے کے لیے بالکل تیار ہیں لیکن جھوٹی خبریں پھیلانے سے گریز کیا جائے۔
عشرت فاطمہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وہ جیسے ہی ریڈیو پاکستان پر کرنٹ افیئرز کا پروگرام کرکے واپس گھر پہنچیں تو ان کے فون پر بہت سارے افراد کی کالز آنا شروع ہوگئیں۔
ان کے مطابق انہیں سب سے پہلی فون کال اداکار توثیق حیدر کی آئی، جو ان کے لیے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اداکار نے انہیں بتایا کہ ان سے متعلق غلط خبریں وائرل ہو رہی ہیں، جس پر وہ کچھ لمحوں کے لیے پریشان ہوگئیں کہ نہ جانے ان سے متعلق کس طرح کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
عشرت فاطمہ کے مطابق انہوں نے سمجھا کہ شاید ان کے حوالے سے دوسرے قسم کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں لیکن پھر توثیق حیدر نے انہیں بتایا کہ ان کی موت سے متعلق خبریں وائرل ہو رہی ہیں، جس پر انہوں نے سکون کا سانس لیا۔
ٹی وی اور ریڈیو میزبان کا کہنا تھا کہ انہیں موت سے کوئی خوف نہیں، موت آنی جانی چیز ہے، خدا انہیں جب بلائیں گے، وہ چلی جائیں گی لیکن انہیں ڈر لگا کہ شاید ان کے حوالے سے دوسری طرح کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے پورے کیریئر میں محتاط ہوکر ہر کام کیا ہے، اس لیے انہیں ڈر تھا کہ کہیں ان سے متعلق کوئی ایسی خبریں نہ پھیلائی گئی ہوں، جن سے ان کا سر شرم سے جھک جائے، وہ والدین، بچوں اور شوہر کے آگے شرمندہ ہوں۔
مزید پڑھیں: کھانسی کا شربت پینے سے 11 بچوں کی موت، ڈاکٹر گرفتار
ان کے مطابق وہ زندگی کے اس موڑ پر ہیں کہ انہیں خدا کی طرف سے کبھی بھی بلاوا آسکتا ہے اور وہ بھی موت کے لیے تیار ہیں، ساتھ ہی انہوں نے سب سے دعا کی کہ وہ ان کی اچھی اور آسان موت کی دعائیں کیا کریں۔
عشرت فاطمہ نے مزید کہا کہ مرنے سے قبل ان کی ایک خواہش ہے کہ وہ حج کی سعادت حاصل کریں، وہ والدین کے لیے حج کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں بہت عزت دی گئی اور یہ سب خدا کا کرم ہے کہ انہیں اتنی عزت ملی۔
انہوں نے مداحوں سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنے مداحوں کے لیے دعائیں کرتی رہیں گی۔
ان کی جانب سے ویڈیو بیان جاری کرنے سے قبل میڈیا اور سوشل میڈیا میں خبریں پھیلی تھیں کہ عشرت فاطمہ انتقال کر گئیں۔