بدھ,  10  ستمبر 2025ء
اداکارہ حمیرا اصغرکی فائنل میڈیکولیگل رپورٹ تیار، موت پر مزید شکوک و شبہات پیدا ہوگئے

کراچی(روشن پاکستان نیوز) کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے فلیٹ سے مردہ پائی جانے والی  ماڈل و  اداکارہ  حمیرا  اصغر کی فائنل میڈیکولیگل  رپورٹ  تیار ہوگئی ہے جس نے ان کی موت  پر شکوک و شبہات پیدا کردیے ہیں۔

میڈیکو لیگل رپورٹ کے مطابق  حمیرا  اصغر کے کپڑوں پر خون لگا ہوا تھا، حمیرا اصغر کی ٹی شرٹ اور ٹراؤزر  پر خون کے نشانات ملے ہیں۔

میڈیکو لیگل رپورٹ کے مطابق  حمیرا اصغر کے کپڑوں پر ڈی این اے بھی ملا ہے، حمیرا کی لاش مکمل نہیں تھی،صرف ہڈیاں تھیں، مکمل جسمانی اعضا نہ ملنےکے باعث وجہ موت معلوم نہ ہوسکی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ بلڈ  اور ڈی این اے کے حوالے سے کوئی ڈیٹا بینک موجود نہیں ہے۔

پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہےکہ حمیرا اصغر کا ایک موبائل فون بھی اب تک نہیں مل سکا ہے،  موبائل فون کے ڈیٹا سے تفتیش میں بہت مدد مل سکتی تھی۔

حمیرا اصغر کی موت ، معاملہ کیا ہے؟

خیال رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

لاش کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاش ڈی کمپوز کے آخری اسٹیج پر ہے جسے دیکھ کر اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اداکارہ کی موت تقریباً 8 ماہ سے 10 ماہ پرانی ہے۔

پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مرحومہ کے جسم کے نچلے حصے کا گوشت مکمل طور پر ختم ہو چکا تھا، لاش ڈی کمپوز کے بالکل آخری اسٹیج پر تھی۔

مزید پڑھیں: حمیرا اصغر کی کپڑے دھوتے دھوتے موت؟ نئے شواہد نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

حمیرا اصغر کا تعلق لاہور سے تھا لیکن وہ کراچی میں مقیم تھیں، پولیس نے بتایا کہ خاتون نے 2018 میں فلیٹ کرائے پر لیا تھا ، 2024 سے کرایہ نہ دینے پر مالک نے کیس کر رکھا تھا۔

مزید خبریں