هفته,  09  اگست 2025ء
محرم میں نیاز تقسیم کرنے پر اداکارہ ریشم کو تنقید کا نشانہ بنانے والے ڈاکٹر عمر عادل سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں
محرم میں نیاز تقسیم کرنے پر اداکارہ ریشم کو تنقید کا نشانہ بنانے والے ڈاکٹر عمر عادل سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں

اسلام آباد (شہزاد انور ملک) محرم الحرام کے مقدس مہینے میں اداکارہ ریشم کی جانب سے نیاز تقسیم کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر معروف ڈاکٹر اور سوشل میڈیا شخصیت ڈاکٹر عمر عادل نے ایک پوڈکاسٹ میں بیٹھ کر شدید تنقید کی۔

ڈاکٹر عمر عادل نے اپنے بیان میں نہ صرف ریشم کی نیت پر سوال اٹھایا بلکہ اس عمل کو “ریا کاری” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “اداکارائیں صرف دکھاوے کے لیے ایسے کام کرتی ہیں تاکہ شہرت حاصل کر سکیں، جبکہ دین میں اخلاص سب سے اہم ہے۔”

ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل دیا اور ڈاکٹر عمر عادل کو منافقت اور خواتین دشمنی پر مبنی بیانات دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ:

“کیا کسی کی نیت کا فیصلہ ڈاکٹر صاحب کریں گے؟”

“ریشم نے جو عمل کیا وہ ایک نیکی ہے، اسے سراہا جانا چاہیے نہ کہ مذاق بنایا جائے۔”

“محرم میں نیاز دینا صدیوں پرانی روایت ہے، اسے عورت یا مرد سے جوڑنا درست نہیں۔”

کئی معروف شخصیات اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے بھی ڈاکٹر عمر عادل کے تبصرے کو غیر ذمہ دارانہ اور انتہائی غیر ضروری قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات معاشرے میں فرقہ واریت اور عدم برداشت کو فروغ دیتے ہیں۔

اداکارہ ریشم نے خود اس معاملے پر فی الحال کوئی ردعمل نہیں دیا، تاہم ان کے مداحوں نے ان کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹس کیں اور کہا کہ “نیکی کا عمل نیت کے ساتھ ہوتا ہے، اور اگر کوئی نیت سے کرے تو اس کی قدر کی جانی چاہیے۔”

مزید پڑھیں: اداکارہ صبا قمر کی طبیعت اچانک خراب، اسپتال میں داخل

سوال یہ ہے کہ کیا سوشل میڈیا کے ذریعے مشہور ہونے والے افراد کو دوسروں کے مذہبی یا سماجی کاموں پر ایسے تبصرے کرنے چاہئیں؟ اور کیا معاشرے میں کسی کے اچھے عمل کو تنقید کا نشانہ بنانا ایک مثبت رویہ ہے؟ ان سوالات پر عوامی بحث جاری ہے۔

مزید خبریں