برطانیہ میں مہک ملک کے متنازعہ شو پر سوالات: مہنگی ٹکٹس، غیر شفاف انتظامات اور مذہبی جذبات کی پامالی

لیڈز(روشن پاکستان نیوز) پاکستانی ڈانسرمہک ملک کے برطانیہ میں ہونے والے رقص و موسیقی کے پروگرام کے حوالے سے کئی اہم سوالات جنم لے رہے ہیں۔ 27 جون 2025 کو بریڈفورڈ کے مقام “دی گرینڈ بائی جلوہ” میں دو شوز منعقد کیے جا رہے ہیں، جن کے لیے 334 ٹکٹس دستیاب ہیں۔ پہلا شو شام 7 بجے سے 9 بجے تک اور دوسرا رات 10 بجے سے تاخیر تک جاری رہے گا۔ ٹکٹس 25 جون سے مقامِ تقریب پر دستیاب ہوں گی اور 27 جون کو دروازے پر بھی خریدی جا سکیں گی۔ وی آئی پی ٹکٹ کی قیمت £100 رکھی گئی ہے، جس میں مہک ملک سے ملاقات شامل ہے، جبکہ اسٹینڈرڈ ٹکٹ کی قیمت £50 بتائی گئی ہے۔

تاہم، جب دیے گئے نمبر پر رابطہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہاں موجود افراد کو پروگرام آرگنائزر کے بارے میں کچھ علم نہیں ہے، بلکہ ان کا کہنا ہے کہ وہ صرف ٹکٹس فروخت کر رہے ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پروگرام کی تنظیم اور شفافیت پر کئی سوالات کھڑے ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس پروگرام کی ٹکٹیں سکھ کمیونٹی کے کچھ افراد فروخت کر رہے ہیں، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اصل انتظامیہ پردے کے پیچھے ہے اور عوام سے صرف پیسے بٹورنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ایسے پروگراموں کے ذریعے برطانیہ میں مقیم سادہ لوح پاکستانی کمیونٹی کو مالی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

مزید برآں، مہک ملک پاکستان میں مختلف مذہبی مقامات، جیسے مساجد، کا بھی دورہ کر چکی ہیں، لیکن اب محرم الحرام جیسے مقدس مہینے کے دوران اس طرح کے تفریحی پروگرامز کا انعقاد کرنا بہت سے لوگوں کے لیے شدید ذہنی اور مذہبی اضطراب کا باعث بن رہا ہے۔ اس سے نہ صرف مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں بلکہ ثقافتی روایات کی پامالی کا بھی خطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: شادیوں میں نوٹ نچھاور کرنے کے پیچھے حقیقت کیا؟

یہ امر بھی قابل غور ہے کہ مہنگی ترین ٹکٹس رکھی گئی ہیں، جو عام طور پر کسی عالمی شہرت یافتہ گلوکار کے پروگرام میں بھی نہیں ہوتیں۔ £100 میں مہک ملک سے ملاقات اور رقص دیکھنے کی اجازت دینا ایک غیر معمولی اور قابل اعتراض عمل سمجھا جا رہا ہے۔ اس قسم کی قیمتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ایونٹ کا اصل مقصد فن و ثقافت کی ترویج نہیں، بلکہ محض تجارتی مفادات کا حصول ہے۔

 

مزید خبریں