جمعرات,  18 دسمبر 2025ء
سائنسدانوں نے جینز اور بیماری کے درمیان چھپے تعلقات دریافت کر لیے
سائنسدانوں نے جینز اور بیماری کے درمیان چھپے تعلقات دریافت کر لیے

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) امریکہ اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے جینز کے درمیان تعلقات سمجھنے کے لیے ایک نیا جینیاتی نقشہ تیار کیا ہے، جو بیماری پیدا کرنے والے جینز کے باہمی اثرات کو واضح کرتا ہے اور دوا سازی کے لیے اہم رہنما ثابت ہو سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حیاتیاتی سائنسدان کئی برسوں سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کون سے جین بیماری میں کردار ادا کرتے ہیں، تاکہ مستقبل میں ایسے علاج تیار کیے جا سکیں جو مخصوص جینز کو نشانہ بنا کر جسم کو صحت مند کر سکیں۔

رپورٹ کے مطابق پیچیدہ بیماریاں کئی جینز کے باہمی اثر سے پیدا ہوتی ہیں، اور یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ جین کس طرح بیماری سے جڑے ہیں۔ محققین نے ہر جین کے اثرات کو جانچ کر بیماریوں اور دیگر خصوصیات کو جینیاتی نظاموں کے ساتھ منسلک کیا، اس سے پیچیدہ حیاتیاتی معلومات واضح ہوئی اور نئے علاج کے لیے اہم جینز کی نشاندہی ممکن ہوئی۔

محققین نے انسانی خون کے سرخ خلیات کے تجرباتی ڈیٹا کو برطانیہ کے بایوبینک ڈیٹا سے جوڑا، جس سے جین نیٹ ورک کا تفصیلی نقشہ سامنے آیا، اس سے معلوم ہوا کہ کچھ جینز ایک ساتھ کئی حیاتیاتی عملوں کو متاثر کرتے ہیں، جیسے SUPT5H جین ہیموگلوبن کی پیداوار، خلیے کے چکر اور خود بافت کار کو کنٹرول کرتا ہے۔

یہ طریقہ کار بنیادی حیاتیات اور دوا سازی میں نئے مواقع پیدا کر سکتا ہے اور دیگر خلیوں میں بیماری پیدا کرنے والے مولیکیولی نمونے معلوم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ محققین امید کرتے ہیں کہ اس سے خود کار امیون بیماریاں، مدافعتی کمزوریاں اور الرجیز کے جینیاتی ڈھانچے کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کی اپنے شہریوں کو افغانستان فوری چھوڑنے کی ہدایت

تحقیق قابو پانے والے عوامل سے لے کر خصوصیات تک جینز کے اثرات کا اسبابی ماڈلنگ کے عنوان سے 10 دسمبر 2025 کو شائع ہوئی اور متعدد بین الاقوامی اداروں نے اس کی مالی معاونت فراہم کی۔

مزید خبریں