پیر,  20 جنوری 2025ء
سائنس نے والدین کا ’سب بچے برابر‘ والا جھوٹ بے نقاب کردیا

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) اکثر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا والدین کے دل میں ان کے تمام بچوں کے لیے یکساں محبت ہوتی ہے؟ اور والدین اس سوال کا جواب نفی میں دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ اپنے تمام بچوں سے برابر محبت کرتے ہیں۔ تاہم، سائنس اور تحقیق کچھ اور ہی کہانی سناتی ہے۔

سائیکولوجیکل بلیٹن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ والدین کی طرفداری حقیقت ہے، چاہے وہ نادانستہ ہو یا لاشعوری۔

مطالعے کے مطابق، چھوٹے بہن بھائی اکثر والدین کی زیادہ توجہ اور حمایت حاصل کرتے ہیں۔ انہیں زیادہ لاڈ پیار اور آزادی ملتی ہے، جبکہ بڑے بہن بھائیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ زیادہ خود مختار اور ذمہ دار ہوں۔

بڑے بچوں پر والدین کا کنٹرول کم ہوتا ہے، لیکن ان سے توقعات زیادہ وابستہ ہوتی ہیں، جو بعض اوقات ناانصافی کے احساسات پیدا کر سکتی ہیں۔

تحقیق نے یہ بھی ظاہر کیا کہ والدین عموماً اپنی بیٹیوں کے لیے قدرے زیادہ محبت کا رجحان رکھتے ہیں۔ بیٹیاں، اپنی حساسیت اور والدین کے جذبات کو زیادہ سمجھنے کی صلاحیت کے باعث، اکثر والدین کے دل کے قریب ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس، بیٹوں کے ساتھ محبت تو ہوتی ہے لیکن اس میں سختی کا عنصر زیادہ ہو سکتا ہے۔

شخصیت بھی ایک بڑا کردار ادا کرتی ہے۔

جو بچے زیادہ متفق، تعاون کرنے والے، اور ذمہ دار ہوتے ہیں، وہ والدین کی پسندیدگی حاصل کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت اور تعلق قائم کرنا آسان ہوتا ہے، اس لیے والدین ان کے قریب رہنا پسند کرتے ہیں۔ دوسری طرف، جو بچے زیادہ خودمختار، ضدی، یا اپنے فیصلے خود کرنے والے ہوں، وہ والدین کی طرف سے تھوڑی کم توجہ محسوس کر سکتے ہیں۔

والدین کی طرفداری بچے کی ذہنی صحت پر منفی اثرڈالتی ہے

تحقیق کے مصنف، الیکس جینسن، نے نشاندہی کی کہ بچپن کے تعلقات بچوں کی شخصیت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر بچے والدین کی طرفداری کو محسوس کرتے ہیں اور یہ مسئلہ حل نہ کیا جائے، تو یہ ان کی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

والدین کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہر بچے کی شخصیت، دلچسپیاں، اور ضروریات مختلف ہوتی ہیں، اورانفرادی طور پران کی ضروریات کو پورا کرنا ہی انصاف کہلاتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ ہر بچے کی شخصیت کو سمجھیں اور اس کے مطابق سلوک کریں۔ اپنے الفاظ اور عمل سے یہ ظاہر کریں کہ ہر بچہ والدین کے لیے یکساں اہم ہے۔

 مزید پڑھیں: وزیر صحت سندھ کی دوبارہ کورونا پھیلنے کی خبروں کی تردید

اگر کوئی بچہ والدین کی طرفداری کو محسوس کرے تو اس کے جذبات کو سمجھیں اور وضاحت کریں۔ محبت اور سختی میں اعتدال پیدا کریں تاکہ تمام بچے والدین کے ساتھ جذباتی طور پر جڑے رہیں۔

بچے والدین کی محبت اور توجہ کے محتاج ہوتے ہیں، اور ان کی طرف سے معمولی سا رویہ بھی بچوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ لہذا ایک خوشحال اور متوازن خاندانی ماحول پیدا کریں۔

مزید خبریں