اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی صورت مذاکراتی عمل کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی صورت مذاکراتی عمل کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی، ہم یہاں مثبت فیصلوں کے لیے بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کمیٹی کے ارکان جو بات کریں گے وہ حتمی ہوگی، پی ٹی آئی کے مطالبات واضح ہیں اور تحریری طور پر وہ مطالبات حکومت کو دینا محض رسمی کارروائی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کو وقت دے رہے ہیں تاکہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرلے اور حتمی فیصلے میں کوئی ابہام نہ ہو جبکہ پی ٹی آئی کی کمیٹی کی عمران خان کے علاوہ جو لیڈر شپ ہے اس سے بھی رابطہ ہونا چاہیے۔
اسد قیصر کی بات پر ردعمل میں حکومتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پچھلے مذاکرات میں پی ٹی آئی کمیٹی کی پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات کا کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف دو مطالبات زبانی پیش کیے، جن کے بارے میں بھی پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ یہ مطالبات تحریری طور پر پیش کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ن لیگ کے سینئر رہنما صدیق الفاروق انتقال کر گئے
انہوں نے کہا کہ اسد قیصر کے بیان سے لگتا ہے کہ انہیں مطالبات کو تحریری طور پر پیش کرنے کا وعدہ پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، پی ٹی آئی بار بار موقف بدلے گی تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کمیٹیوں کے درمیان مزاکرات کا دوسرا دور 2 جنوری کو ہوا تھا جس کے بعد تاحال مزاکراتی کمیٹیوں کے درمیان کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔