جمعه,  18 اکتوبر 2024ء
آئینی ترمیم: پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی میں اتفاق ہو گیا

لاہور(روشن پاکستان نیوز) مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) میں 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہو گیا۔

مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی رہائشگاہ پر پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی کے سربراہان کی بیٹھک ہوئی۔ جس میں 26ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں نواز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو شامل تھے۔

تینوں جماعتوں کے سربراہان کے درمیان 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی ن لیگ کے وفد سے ایک گھنٹے سے زائد مشاورت ہوئی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدلیہ سے متعلق اصلاحات پر اتفاق رائے کر لیا ہے۔ اور دیگر مجوزہ ترامیم پر بھی مشاورت کریں گے۔ ابتدائی ترمیم کو مسترد کیا تھا اور اسے آج بھی مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پارٹیوں سے جے یوآئی نے مذاکرات کیے۔ اور اہم مسائل پر تفصیل سے بات چیت کی گئی تو ملک بھی بچے گا اور آئین بھی بچے گا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کااجلاس کل طلب

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں سے ملاقات کروں گا۔ اور انہیں بھی آئینی ترمیم میں شامل کریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کے درمیان پہلے ہی اتفاق ہو گیا تھا۔ تاہم اب تین جماعتوں کے درمیان 26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق ہو گیا ہے۔ آئینی عدالتوں کے ذریعے آئین کی بالادستی اور فوری انصاف چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے بعدعوام کو نظر آئے گا کہ آئین کے دفاع کے لیے کیا کرتے ہیں۔ مناسب وقت پر مجوزہ ترمیم کو دونوں ایوانوں سے پاس کرائیں گے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ عدلیہ سے متعلق تینوں پارٹیوں کے درمیان اتفاق ہو گیا ہے۔ اور جلد دیگر مجوزہ ترامیم سے متعلق بھی اتفاق ہو جائے گا۔

مزید خبریں