اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ نا انصافی پر مبنی جو سب چل رہاہے، الیکشن کمیشن کو چاہئیے کہ اس پر بھی نو ٹس لے،یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ آزادانہ صاف اور شفاف الیکشن کروائیں ۔پاکستان کی تاریخ میں اسو قت 80 سے 90فیصد عوام پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے ، جبکہ اسکے مد مقابل جو سیاسی بونے ہیں ان کے ساتھ کوئی شخص کوئی بندہ کوئی ورکر نہیں ،یہی سیاسی بونے اداروں کے ساتھ مل کر بند کمروں میں بیٹھ کر ہمارے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر یا ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادانہ صاف اور شفاف الیکشن کروائیں ۔وہ دفعہ 144 لگا کر ہماری سرگرمیوں کومسد ود کر رہے ہیں ، ہمارے لیے رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں ،لیکن قوم پہلے ہی اسکا نقصان اٹھا چکی ہے اور مزید نقصان ہو گا،ہم خبردار کرناچاہتے ہیںاسوقت پاکستان کی بقا کی جنگ ہے ،پاکستان میں اتنے زیادہ مسائل ہیں کہ انکا واحد حل آزادانہ صاف اور شفاف الیکشن ہے،کیوںکہ جو حکومت عوام کی سپورٹ کے بغیر ہو گی ،وہ نہ تو میجر پالیسیاں بنا سکتی ہے ، نہ وہ سرمایہ کاری لا سکتی ہے ،نہ اوورسیز کا وہ اعتماد بحال کر سکتی ہے نہ ہی عالمی سرمایہ کا آپ کے پاس آئیگا ۔اس سب کیلئے ضروری ہے کہ آ پ سیا سی استحکام ختم کریں تمام جماعتوں کو برابر مواقع دیں ۔تاکہ جو حکومت شفاف الیکشن اور عوامی سپورٹ کے ذریعے آئیگی، وہ سخت فیصلے بھی کریگی ،معاشی تباہی کو بھی بہتر کریگی اور وہ پالیسیز وہ ہونگی جو ملکی بقاء کیلئے بہتر ہونگی ۔لیکن آج کچھ لوگ صرف ایک شخص عمران خان کی نفرت میں اتنا آگے چلے گئے ہیں کہ وہ پورے ملک کو داؤ پر لگانے کو تیار ہو گئےہیں
انہوں نے کہا کہ ملکی اکائیاں کمزور ہو رہی ہیں ،آج 25کروڑ عوام معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ،ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا ہے اور اسکے باوجود وہ سبق نہیں سیکھ رہے کہ آ پ نے اس طرح کا غلط الیکشن کروا دیا تو اسکا نقصان پاکستان ، اکائیوں ،نیشنل سیکورٹی ، مویشت ، اور 25کروڑ عوام کو ہو گا
انہوں نے مزید کہا کہ میں آج بھی تمام مقتدر اداروں ، حلقوں ، سٹیک ہونڈرز ، الیکشن کمیشن ، عدلیہ ، سپریم کورٹ ، سٹیبلشمنٹ کو یہ کہنا چا ہتا ہوں کہ یہ ملک ہمارا ہے ۔ اس ملک کی میجورٹی یہ فیصلہ کر چکی ہے کہ انہوں نے ہی ٹی آئی اور انکے امیدواروں کو ووٹ دینے ہیں ،لیکن آج اگر آپ سب ملکر ایک شخص کی دشمنی میںپی ٹی آئی کوانکے جائز حقوق دینے کی پالیسی ترک نہ کی تواسکی تباہی ملک کو ہو گی ،اور اسکے ذمہ دار یہ سارے ادارے بھی ہونگے ، سیاسی بونے بھی ہونگے ،اور تاریخ انکو ہمیشہ تاریک ترین الفاظ میں یاد رکھے گی ۔اور تاریک دھبہ ایسا ہی ہو گا جیسے جسٹس منیرکے نظریہ ضرورت کو برے الفاظ میں یاد رکھا جاتا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن سے انصا ف کی کوئی توقع نہیں ہے اس لیے ہم انکے پاس ہزاروں کی تعداد میںدرخواستیں جمع کروائیں یا ایک کروائیں ، پرونشل الیکشن کمشنر نے انکو لکھ کر دیا ہے کہ آئی جی پنجاب یا انکے نمائندے جو پولیس آ فیشلز ہیں ، یا قانون نافذ کرنیوالے ادارے ہیں ، وہ آر او کے دفتر سے ہمارے لوگوں کو اٹھا رہے ہیں ،کاغذات نامزدگی چھین رہے ہیں ،اغواء کر رہے ہیں ،اس سب کے باوجود میں نے گذارش کی تھی کہ آپ چیف سیکرٹی پنجاب کو اور آئی جی پنجاب کو تبدیل کر دیں ، انہوں نے وہ بات نہیں مانی ، اس لیے ہم جو بھی کریں کوئی فائدہ نہیں ،یہ اگر جانبداری کریں گے تو ملک دیکھ رہا ہے ، لوگ دیکھ رہے ہیں ، قوم دیکھ رہی ہے ، قوم ان چیزوں کے للیے اب خود انصاف لے گی ۔