لدھیوالہ وڑائچ(نامہ نگار) انتخابات میں دھاندلی اور رزلٹ بدلنے کے خلاف احتجاج، این اے 77 میں تحریک انصاف کے رہنما میاں طارق محمود گیارہ کارکنوں سمیت گرفتار چند گھنٹوں بعد رہا ساتھی پابند سلاسل۔
تفصیل کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں این اے77 کے آر او شاہد عباس جوتہ کی جانب سے انتخابی رزلٹ بدل کر ہارے ہوئے امیدوار کی جیت کا اعلان کرنے کے خلاف این اے77 سے تحریک انصاف کے رہنما میاں طارق محمود کی گزشتہ روز احتجاج کی دی جانے والی کال پر ڈی ایس پی قلعہ دیدار سنگھ میاں عبدالجبار کی قیادت میں احتجاج کو روکنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری حویلی میاں جان محمد یوسف کے باہر تعینات کر دی گئی ۔
میاں طارق محمود دن دو بجے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت گھر سے باہر نکل آئے اور جس پر موجودہ پولیس فورس نے میاں طارق محمود اور تحریک انصاف کے کارکنوں وارث علی رانا راول اصغر علی چٹھہ عمر حبیب ابوبکر نعمان آصف علی یاسر علی فیرس مسیح عنائت اللہ شوکت علی اور عثمان کو گرفتار کر کے قیدی وین کے ذریعے تھانہ کوٹ لدھا اور پھر تھانہ نوشرہ ورکاں منتقل کر دیا۔
پولیس نے تحریک انصاف کے گرفتار رہنما میاں طارق محمود کو چند گھنٹوں بعد رہا کر دیا جبکہ کارکنوں تاحال رہا نہ ہو سکے۔
رہائی کے بعد میاں طارق محمود نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے انتخابات کی تاریخ کی بد ترین دھاندلی کے خلاف پر امن احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے ہم فسطائی حکومت کی انتقامی کاروائیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ن کی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں انہوں نے مزید کہا کے مسلم لیگ ن کاماضی مخالفین کے خلاف انتقامی کاروائیوں سے بھرا پڑا ہے جس کی وجہ سے انہیں 8 فروری کے انتخابات میں عوام کی٩ جانب سے نفرت کا سامنا کرنا پڑا اور عبرتناک ناک شکست کو جیت میں بدل دیا گیا