هفته,  23 نومبر 2024ء
قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس، نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان کی سولہویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نو منتخب ارکان قومی اسمبلی حلف اٹھا لیا ہے جبکہ حلف برداری سے پہلے  ایوان میں ن لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔

جمعرات کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔ اجلاس شروع ہونے پر سنی اتحاد کونسل کے اراکین قومی اسمبلی احتجاج کرنے سپیکر ڈائس کے سامنے آ گئے تاہم حلف برداری شروع ہونے پر اپنی نشستوں پر واپس آ گئے۔
حلف برداری کے بعد اب تمام ارکان باری باری سپیکر کے ڈائس کے ساتھ رکھے رجسٹر پر دستخط کر رہے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ وہ آج کے اجلاس میں شرکت کر کے حلف اٹھائیں گے جبکہ سابق حکومتی اتحادی جمعیت علماء اسلام بھی اجلاس میں شرکت کر کے حلف لے گی۔ 

مزیدپڑھیں:ہمارا واسطہ ایسے لوگوں سے پڑا جنھوں نے الیکشن میں ہارتے ہی دھاندلی کی رٹ لگائی، نوازشریف

کامیاب آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل نامی مذہبی جماعت میں شمولیت اختیار کی ہے لیکن تا حال انہیں مخصوص نشستیں الاٹ نہیں کی گئی ہیں۔ 
اسی بنیاد پر وفاقی حکومت اور صدر مملکت کے درمیان اجلاس بلانے کے معاملے پر تنازع بھی ہوا۔
صدر مملکت نے وزارت پارلیمانی امور کی سمری یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ ابھی ایوان مکمل نہیں ہے اس لیے اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔ تاہم وفاقی حکومت نے متبادل انتظام کے تحت وزیراعظم کی منظوری سے اجلاس بلانے کا اختیار سپیکر قومی اسمبلی کو دیا۔ جنہوں نے قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کی صبح 10 بجے طلب کیا۔ 
تاہم 28 فروری کی رات گئے صدر مملکت نے بھی تحفظات کے ساتھ اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط کر دیے۔ یہ سمری انہیں نگراں وزیراعظم نے اس جواب میں بھیجی تھی جس کے تحت انہوں نے اجلاس بلانے سے انکار کیا تھا۔

مزید خبریں