پیر,  22 دسمبر 2025ء
قوم کے 78 سال باہمی کشمکش میں ضائع، پاکستان کو بچانے کے لیے تمام پاکستانیوں کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، خواجہ سعد رفیق

لاہور(روشن پاکستان نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہےکہ پاکستان کو بچانے کے لیے تمام پاکستانیوں کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا اور اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، باہمی لڑائیاں ملک کے لیے نقصان دہ ہیں،کوئی کسی کو مائنس نہیں کر سکتا سیاسی جماعتیں حقیقت ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ جھگڑے اور فساد ملک کو کبھی آگے نہیں لے کر جاتے، ووٹ کی طاقت پر اعتماد بار بار مجروح کیا جا رہا ہے۔

 خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کبھی گوریلا وارفیئر سے حاصل نہیں ہوا بلکہ عوام کی ووٹ کی طاقت سے بنایا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی جدوجہد کرنے والے عوامی رہنماؤں کو دبایا گیا اور جاگیرداروں اور سلیبریٹیز کو قیادت دی گئی۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جن لوگوں نے آئین پامال کیا، انہیں ہیرو بنانے کی کوشش کی گئی، جبکہ حقیقی سیاسی جماعتوں اور عوامی رہنماؤں کو پذیرائی نہیں ملی۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈکٹیٹرز کے نام لینے والے بھی ملک کی قیادت کے لیے کامیاب ثابت نہیں ہوئے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  پی ٹی آئی والے ہماری گرفتاریوں اور سزاؤں کا اعلان کرتے تھے، ہمیں رگڑا لگا رہے تھے، آج انہیں رگڑا لگ رہا ہے۔

 

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ صوبوں کے درمیان اس سے پہلے اتنی نفرت کبھی نہیں دیکھی، پنجاب کو نفرت کا مرکز بنا دیا گیا ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، گالیاں پنجاب والوں کو پڑتی ہیں، ہم نے مشرقی پاکستان کے سانحے سے سبق نہیں سیکھا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ معاشی اور سماجی ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا ہے، خواجہ رفیق نے تحریک پاکستان اور تعمیر پاکستان میں بہت اہم کرادار ادا کیا، سیاسی سفر میں  50 بار جیل گیا یوں، میں اول اور آخر مسلم لیگی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج تک اپنے موقف سے نہیں پھرا اور کبھی اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا، مخالفین نے ہمیں جھوٹے مقدموں میں اندر کیا، وزیراعظم شہباز شریف کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، نواز شریف کو آگے آکر ملکی حالات کو ٹھیک کرنا چاہیے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب میں کام ہوتا نظر آ رہا ہے، ہم دشمن سے نہیں لڑتے، آپس میں لڑتے ہیں،  یہاں کرنے کو بہت کچھ ہے لیکن لوگ باہر جا رہے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ہم نے اس ملک کی خاطر بہت کچھ برداشت کیا ہے،  نہ 9 مئی ہوتا نہ وہ جیل میں ہوتے، انہوں نے اپنا مقدمہ خود خراب کیا ہے، آج ان کے حق میں کوئی ضمانت دینے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنیان مرصوص میں کامیابی کے نتیجے میں پاکستان کا عالمی وقار بلند ہوا اور پاک فوج، افسران اور جوانوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک کئی گنا طاقتور دشمن کو شکست دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی دھماکوں کے بعد یہ پاکستان کی تاریخ کا دوسرا موقع ہے جب پاکستانی سر اٹھا کر چل سکتا ہے، اور یہ سب وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچانے کا فیصلہ کیا اور اسی کے نتیجے میں پاکستان ایک بڑے بحران سے نکلنے میں کامیاب ہوا۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت تاریخی کام کر رہی ہے اور اس کے اثرات اب زمینی سطح پر نظر آنا شروع ہو گئے ہیں، تاہم اس کے باوجود پنجاب کو مسلسل تنقید اور نفرت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں مگر الزام پنجاب پر آتا ہے، جبکہ عام پنجابی کی رائے اور کردار کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے درمیان اس سطح کی نفرت انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی، جو تشویشناک ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ناگزیر ہے، چاہے وہ ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے، مگر ان قوتوں سے محاذ آرائی سمجھ سے بالاتر ہے جو پاکستان کو تسلیم کرتی ہیں، قومی پرچم کو مانتی ہیں اور ریاست کے ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ ایسی تمام سیاسی اور ریاستی قوتوں کو متحد ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل ابھی ختم نہیں ہوئے، غربت، بھوک، معاشی بدحالی، دہشتگردی اور علاقائی خطرات بدستور موجود ہیں۔ نہ معیشت نے مکمل طور پر اڑان بھری ہے اور نہ ہی ملک عالمی سطح پر معاشی طاقت بن سکا ہے۔ اس صورتحال میں باہمی لڑائیاں ملک کے لیے نقصان دہ ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ قوم کے 78 سال باہمی کشمکش میں ضائع ہو چکے ہیں، اب مزید وقت ضائع کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو بچانے کے لیے تمام پاکستانیوں کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا اور اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں عوام نے بنائیں ان کو پذیرائی نہیں ملی، جنہوں نے آئین کو پامال کیا انہیں ہیرو بنانے کی کوشش کی گئی، تاہم اب ڈکٹیٹر کا نام لیوا بھی کوئی نہیں، پاکستان ووٹ کی طاقت سے حاصل کیا گیا نہ کہ گوریلا وار فیئر کے نتیجے میں حاصل ہوا۔

مزید خبریں