پیر,  22 دسمبر 2025ء
میڈیا شدید بحران کا شکار، نظام سے فائدہ چند ہزار افراد کو ہو رہا ہے، افضل بٹ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے زیرِ اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کا میڈیا کل بھی بحران میں تھا اور آج بھی شدید دباؤ اور مشکلات کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2024 میں عالمی درجہ بندی کے مطابق پریس فریڈم میں پاکستان 180 ممالک میں 152 ویں نمبر پر رہا، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ آزادیٔ صحافت مسلسل زوال پذیر ہے۔

افضل بٹ نے کہا کہ ماضی میں صحافی برادری نے مختلف تحریکیں چلائیں جن کے نتیجے میں حکومتیں تو تبدیل ہوئیں، مگر سوال یہ ہے کہ کیا وہ حکومتیں اس پورے سسٹم سے بری الذمہ تھیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر 26ویں آئینی ترمیم نہ آتی تو کیا عوام عدلیہ سے مطمئن تھے؟ اور کیا عدلیہ واقعی اپنا آئینی کردار ادا کر رہی تھی؟

انہوں نے پیکا قوانین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیکا آرڈیننس کا آغاز نواز شریف کے دورِ حکومت میں ہوا، پیپلز پارٹی نے بھی اس میں اپنا حصہ ڈالا اور موجودہ ن لیگ کی حکومت نے باقی کسر پوری کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان قوانین کا مقصد صحافت کو کنٹرول کرنا اور اختلافی آوازوں کو دبانا ہے۔

پی ایف یو جے کے صدر نے کہا کہ موجودہ نظام سے صرف دو سے پانچ ہزار افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ عام شہری یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ وہ کس کے لیے باہر نکلے اور کیا اس کی جدوجہد سے نظام میں کوئی حقیقی تبدیلی آئے گی یا آئندہ نسلوں کو کوئی فائدہ پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد پریس کلب پر حملہ، تمام دھڑے متحد، اقدام کا سہرا سینئر صحافی افضل بٹ کے سر جاتا ہے

افضل بٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایک بند گلی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس حقیقت کا ادراک سب کو ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر کوئی جدوجہد کی جائے تو اس کے لیے ایک واضح روڈ میپ دیا جائے، جس کا مقصد صرف ایک شخص کو ہٹا کر دوسرے کو اقتدار میں لانا نہ ہو بلکہ نظام کی بنیادی اصلاح ہو۔

کانفرنس میں صحافیوں، وکلا، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور آئین، عدلیہ کی آزادی اور آزادیٔ اظہار کے تحفظ پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا۔

مزید خبریں