هفته,  20 دسمبر 2025ء
راولپنڈی پولیس کے انسپکٹر ایس ایچ او اعزاز عظیم کی سینئر صحافی بابر ملک کو سنگین نتائج کی دھمکیاں

راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز)راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کی کوریج کے دوران سینئر صحافی کو مبینہ طور پر پولیس کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

متاثرہ صحافی کے مطابق وہ آج اڈیالہ جیل میں جاری عدالتی کارروائی کی کوریج کے لیے جا رہا تھا کہ دایگل ناکے پر تعینات راولپنڈی پولیس کے ایک انسپکٹر اور ایس ایچ او، اعزاز عظیم نے انہیں زبردستی روک لیا۔ صحافی کا کہنا ہے کہ انسپکٹر اعزاز عظیم نے ان پر گورکھپور ناکے پر آپریشن کی ویڈیوز جان بوجھ کر بنانے اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا الزام عائد کیا، حالانکہ وہ اور ان کا میڈیا ادارہ صرف اڈیالہ جیل کے باہر ہونے والے واقعات کی رپورٹنگ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: صحافی معاشرے کی آنکھ اور زبان ہیں: سید ثاقب زبیر

صحافی کے مطابق انسپکٹر اعزاز عظیم نے اڈیالہ جیل کے باہر کوریج کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ “تمہیں اس کا نتیجہ بھگتنا ہوگا” اور “تمہیں چھوڑا نہیں جائے گا”۔ متاثرہ صحافی نے کہا کہ یہ رویہ آزادیٔ صحافت کے منافی اور صحافیوں کے لیے تشویشناک ہے۔

سینئر صحافی نے اس واقعے سے راولپنڈی پولیس کے اعلیٰ افسران اور اپنی صحافتی برادری کو آگاہ کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر آئندہ چند دنوں میں ان کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی ذمہ داری انسپکٹر اعزاز عظیم اور راولپنڈی پولیس پر عائد ہوگی۔

واقعے پر تاحال راولپنڈی پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ مؤقف سامنے نہیں آ سکا۔ صحافتی حلقوں نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی شفاف انکوائری کی جائے اور صحافیوں کو آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کا مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

مزید خبریں