بدھ,  26 نومبر 2025ء
پاکستان، برطانیہ تعلقات کے فروغ کیلئے پارلیمانی تبادلے اہم ہیں، سحر کامران

لندن (روشن پاکستان نیوز) رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تاریخی اور دیرینہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پارلیمانی تبادلے نہایت اہم ہیں۔

سحر کامران نے بدھ کے روز پیلس آف ویسٹ منسٹر کا دورہ کیا اور ہاؤس آف لارڈز اور ہاؤس آف کامنز کے اجلاسوں کی کارروائی بھی دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تبادلے دونوں ممالک کے درمیان تعلیم، نوجوانوں کے بااختیار بنانے اور پائیدار ترقی کے مشترکہ عزم کی بھی توثیق کرتے ہیں۔

دورے کے دوران، سحر کامران نے لارڈ شفیق محمد، جو حال ہی میں لیبرل ڈیموکریٹ کے انٹرنیشنل و یو کے ایجوکیشن کے ترجمان مقرر ہوئے ہیں، اور لارڈ قربان حسین سے ملاقات کی۔ انہوں نے نوجوانوں کے لیے تعلیمی مواقع، یو کے یوتھ پارلیمنٹ کے مؤثر کردار اور عالمی مسائل، خصوصاً پانی کے تحفظ کے حوالے سے مفید گفتگو پر میزبانوں کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: لندن: پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما سحر کامران کی آئی آئی ایس ایس اجلاس میں شرکت

انہوں نے لارڈ کولنز آف ہائبرے، ڈپٹی لیڈر ہاؤس آف لارڈز سے بھی ملاقات کی اور برطانوی حکومت میں پاکستانی نژاد ارکان پارلیمنٹ کی نمایاں خدمات کا مشاہدہ کیا۔
سحر کامران نے کہا کہ وہ ان بامعنی بات چیت کو آگے بڑھانے کی خواہشمند ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعاون اور عوامی روابط مزید مضبوط ہو سکیں۔

بطور سرپرست اعلیٰ سینٹر فار پاکستان اینڈ گلف اسٹڈیز (CPGS)، سحر کامران نے لندن کے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) میں ساؤتھ ایشیا کے سینئر فیلو انتون لیوسک اور ان کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی نشست بھی کی۔

گفتگو میں پاکستان کی اسٹریٹجک صورتحال، پاکستان سعودی عرب دفاعی تعاون، حالیہ اسٹریٹجک ملٹری ڈیفنس معاہدہ، مغربی سرحد کے سیکیورٹی چیلنجز اور چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری جیسے اہم موضوعات شامل تھے۔

اس دوران، انہوں نے مئی 2025 میں پاکستان بھارت تنازعے کے ممکنہ حالات، اسکیلشن ڈائنامکس اور خطے کے استحکام پر اثرات کے پہلوؤں پر بھی بات کی، ساتھ ہی پاکستان کی وسیع تر خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی ترجیحات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سہر کامران نے انتون لیوسک اور آئی آئی ایس ایس کی مہمان نوازی اور مفید گفتگو پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستانی پالیسی سازوں اور عالمی تھنک ٹینکس کے درمیان مسلسل مکالمہ ناگزیر ہے۔

مزید خبریں