بدھ,  26 نومبر 2025ء
او جی ڈی سی ایل اور مول کی جانب سے ضلع کرک کے طلبہ کے نام پر مبینہ کرپشن — “ٹیلنٹ ہنٹ” پروگرام نمائشی قرار، ہزاروں سیٹیں ضائع
او جی ڈی سی ایل اور مول کی جانب سے ضلع کرک کے طلبہ کے نام پر مبینہ کرپشن — “ٹیلنٹ ہنٹ” پروگرام نمائشی قرار، ہزاروں سیٹیں ضائع

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) ضلع کرک کے نوجوانوں کے لیے مختص اسکالرشپ پروگرامز میں مبینہ بے ضابطگیوں اور کرپشن کے سنگین الزامات سامنے آ گئے ہیں۔ شاکر زیشان خٹک نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل (OGDCL)، مول (MOL) اور دیگر کمپنیوں نے کرک کے نام پر اسکالرشپس کے اعلان تو کیے، مگر زمینی حقیقت میں مستحق طلبہ کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اگر یہ کمپنیاں کرک کے طلبہ کو تعلیمی معاونت فراہم نہیں کرتیں تو انہیں ضلع کا نام استعمال کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔

شاکر زیشان خٹک نے وفاقی محتسب اسلام آباد میں جمع کرائی گئی ریڈ پیٹیشن میں انکشاف کیا کہ کرک کے نام پر چلنے والے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرامز اور CSR اسکالرشپس عملی طور پر “لوٹ مار کا نظام” بن چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان پروگرامز کے ذریعے غیر متعلقہ اور نامعلوم افراد کو نوازا جا رہا ہے، جبکہ حقیقی اور مستحق طلبہ مکمل طور پر محروم ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ او جی ڈی سی ایل کے ذمہ داران نے ہر سال 100 میں سے صرف 10 طلبہ کو اسکالرشپ دی، جب کہ پسماندہ علاقوں— ڈیرہ بگٹی، سوئی، سانگن، تھرپارکر، کرک اور ہنگو— کے ہزاروں طلبہ کے اسکالرشپ کوٹے ضائع کر دیے گئے۔ ان کے مطابق یہ صورتحال نہ صرف بدعنوانی کی نشاندہی کرتی ہے بلکہ اسے قوم کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا۔

شاکر زیشان خٹک نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل کا ٹیلنٹ ہنٹ اور مول کا CSR پروگرام محض نمائشی منصوبے بن کر رہ گئے ہیں، جن میں نہ ٹیلنٹ تلاش کیا جاتا ہے اور نہ ہی حق داروں کو مثبت مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ معلومات کے حصول کے لیے دائر کی گئی درخواستیں بھی مسترد کی گئیں، جس سے شفافیت پر مزید سوالات اٹھتے ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دنیا بھر کے ممالک پاکستانی طلبہ کو اسکالرشپ دیتے ہیں اور پنجاب و وفاق کے کئی تعلیمی پروگرام موجود ہیں، وہیں خیبر پختونخوا — خصوصاً ضلع کرک، جو ملک کو قیمتی تیل و گیس فراہم کرتا ہے — آج بھی بنیادی تعلیمی معاونت سے محروم ہے۔

آخر میں شاکر زیشان خٹک نے مطالبہ کیا کہ اگر مذکورہ اسکالرشپ اسکیمیں واقعی کرک کے طلبہ کے لیے نہیں ہیں تو او جی ڈی سی ایل، مول اور دیگر اداروں کو چاہیے کہ ضلع کرک کا نام استعمال کرنا بند کریں، کیونکہ یہ عمل عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔

مزید خبریں