اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) امریکی کانگریس میں پیش کی گئی تازہ رپورٹ میں بھارت کے ساتھ حالیہ جنگ میں پاکستان کی برتری کا اعتراف کیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ امریکا۔چین اکنامک سیکیورٹی ریویو کمیشن نے تیار کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان 7 مئی کو ہونے والی جھڑپ کا تفصیلی جائزہ شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس مختصر مگر شدید لڑائی میں پاکستان کو واضح برتری حاصل ہوئی۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ پاکستان کی کامیابی میں چینی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی نے اہم کردار ادا کیا۔
کمیشن کے مطابق پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے گرانے کے لیے چینی میزائل سسٹمز اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، جبکہ چینی انٹیلی جنس نے بھی پاکستان کی مدد کی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت نے خود تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے جنگ کے دوران اس کے 109 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: امریکہ میں صدر ٹرمپ کیخلاف ہر ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے
بھارتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ چین نے اس دوران براہِ راست پاکستان کی معاونت کی، جس سے خطے میں اسٹریٹجک مقابلہ مزید گہرا ہوگیا ہے۔
رپورٹ میں چین اور پاکستان کے درمیان ہونے والی حالیہ مشقوں کا بھی ذکر ہے، جن میں 2024 کے آخر میں ہونے والی تین ہفتوں پر مشتمل وارئیر- VIII انسدادِ دہشتگردی مشقیں اور 2025 میں پاک بحریہ کی ملٹی نیشنل امن مشقوں میں چین کی شرکت شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں ان مشقوں کو چین اور بھارت کے تعلقات میں ایک منفی پیش رفت اور اپنی سرحدی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا گیا۔
کمیشن نے کہا کہ مئی کی جھڑپ میں پاکستان کی کامیابی نے چینی ہتھیاروں کی کارکردگی کو دنیا کے سامنے ثابت کیا۔
رپورٹ کے مطابق اس لڑائی میں پہلی بار چین کے جدید ہتھیاری نظام، جیسے HQ-9 ایئر ڈیفنس سسٹم، PL-15 ایئر ٹو ایئر میزائل اور J-10 لڑاکا طیارے عملی طور پر استعمال ہوئے۔
اس کے علاوہ جون 2025 میں چین نے پاکستان کو 40 جے-35 پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے، KJ-500 طیارے اور جدید میزائل دفاعی نظام فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی۔ اسی دوران پاکستان نے اپنے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 2025-26 کے لیے مجموعی بجٹ کو 9 ارب ڈالر تک بڑھا دیا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جھڑپ کے بعد چینی سفارتخانوں نے اپنے ہتھیاروں کی کامیابی کو کھل کر سراہا تاکہ عالمی سطح پر اسلحے کی فروخت میں اضافہ کیا جاسکے۔











