اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) قومی اسمبلی نےپاکستان ائیرفورس ترمیمی بل 2025 ،پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 اورپاکستان نیوی ایکٹ ترمیمی بل 2025 منظور کرلئے۔
بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پپش کئے جس پر اسپیکر نے رائے شماری کرائی اور ایوان نے اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 27ویں ترمیم کو موجودہ قانون سے ہم آہنگ کرنے کے لیے یہ ترامیم لائی گئی ہیں۔
انہوں نے وضاحت دی کہ چیف آف ڈیفنس کا عہدہ اپوائنٹمنٹ کی تاریخ سے پانچ سال کا ہوگا، ایئرفورس اور نیوی میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
آئین کے مطابق نئی عدالت میں تعیناتیوں کی ترامیم منظور کرلی گئی ہیں اور اس میں سب سے پہلی اپوائنٹمنٹ چیف جسٹس کی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب سے چیف آف آرمی اسٹاف، چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے۔
آرمی ایکٹ 1952کی 11شقوں میں ترامیم
آرمی ایکٹ 1952کی 11شقوں میں ترامیم کی گئیں،پاکستان آرمی ایکٹ باب ون اے میں ترمیم کی گئی، جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل ہے ۔
مزید پڑھیں: زرداری محسنِ جمہوریت، آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس بنانا احسن اقدام ہے، سحرکامران
پاکستان آرمی ایکٹ کے سیکشن 8 کی شق 2 اے کو حذف کرنے کی تجویز ہے ، پاکستان آرمی ایکٹ کے سیکشن 8 اے میں بھی ترمیم کی تجویز ہے ۔
سیکشن 8اے میں27ویں آئینی ترمیم کے بعد بڑی تبدیلی کی گئی ، 27ویں آئینی ترمیم کے سیکشن 243 کے پیراگراف اے کی شق 4 کے تحت ترمیم کی تجویز کی گئی ۔
آرمی ایکٹ سیکشن 8 اے میں ترمیم کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف چیف آف ڈیفنس فورسز بھی کہلائیں گے۔











