بدھ,  05 نومبر 2025ء
بھارت اور پاکستان کے درمیان سرکریک کے مقام پر کشیدگی میں اضافہ، لائیو فائر مشقیں شروع

اسلام آباد (عدیل آزاد)بھارت اور پاکستان کے درمیان سرکریک کے علاقے میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے بیک وقت فوجی مشقوں (Live Fire Exercises) کا آغاز کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے نوٹم (NOTAM) جاری کیے گئے، جن میں فضائی و بحری سرگرمیوں کے دوران شہری جہازوں کو علاقے سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی۔ یہ مشقیں علاقائی سلامتی اور دفاعی تیاریوں کے نام پر کی جا رہی ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق اس سے خطے میں تناؤ میں اضافہ کا خدشہ ہے۔

سرکریک ایک 96 کلومیٹر طویل سمندری و زمینی سرحدی علاقہ ہے، جو طویل عرصے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع علاقہ قرار دیا جاتا ہے۔
پاکستان کا مؤقف ہے کہ سرکریک کی تقسیم بین الاقوامی قانون اور سمندری حدود کے اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے، جبکہ بھارت اسے اپنے نقشے میں اپنی سرحد کا حصہ ظاہر کرتا ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تازہ مشقیں دراصل دونوں ممالک کی جانب سے طاقت کے مظاہرے کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بھارت میں عام انتخابات کی تیاریاں اور پاکستان میں سیاسی عدم استحکام موجود ہے۔

مزید پڑھیں: تاجکستان نے بھی بھارت کو آنکھیں دکھا دیں، دو دہائی بعد اہم فوجی اڈا خالی کرا لیا

ذرائع کے مطابق، پاکستان نیوی اور بھارت کی کوسٹ گارڈز کے درمیان ریڈار اور مواصلاتی رابطے بھی عارضی طور پر محدود کر دیے گئے ہیں، تاکہ کسی ممکنہ تصادم سے بچا جا سکے۔

سفارتی حلقوں نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ سرکریک سمیت تمام سرحدی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں، تاکہ خطے میں امن و استحکام برقرار رہ سکے۔

مزید خبریں