هفته,  01 نومبر 2025ء
مساجدکے قیام کے لیے شرائط ،مسجدکے لیے این اوسی لازمی قرار،مسجدکے لیے خریدی گئی زمین کاثبوت لازمی قرار

اسلام آباد (محمد زاہد خان) مساجدکے قیام کے لیے شرائط مسجدکے لیے این اوسی لازمی قرار مسجدکے لیے خریدی گئی زمین کاثبوت لازمی دکھانا ہوگا تفصیلات کے مطابق نقشہ کی منظوری کرائے بغیر تعمیر نہیں ہو گی ، سوساٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860کے تحت رجسٹرڈ کرائی جائے گی۔ پنجاب بھر میں نئی مساجدکے قیام کے لیے ضابطہ جاری کر دیا گیا کوئی بھی مسجد این اوسی کے بغیر نہیں بنے گی ،این اوسی کے لیے مسجد کے لیے خریدی گئی زمین کی رجسٹری کی کاپی ، زمین کی جو قیمت ادا کی ہوگی اس کا ثبوت دینا ہوگا کوئی مسجد این او سی اور نقشہ کی منظوری کرائے بغیر تعمیر نہیں ہو گی جب مسجد تعمیر ہو جائے گی تو سوساٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860کے تحت رجسٹرڈ کرائی جائے گی، اگر کسی فرقہ کو مسجد الاٹ کی گئی تو اسی کی رہے گی اور دوسری جگہ کسی دوسرے تعمیر کرنے والے کے خلاف ایکشن ہوگا متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بغیر پارک سڑک کسی سرکاری جگہ ایریا پرائیویٹ جگہ کی قیمت ادا کئے بغیر مسجد تعمیر نہیں کی جا سکے گی خلاف ورزی پر قانونی ایکشن ہو گا جہاں مسجد تعمیر ہوگی اس سے دوسری مسجد کا فاصلہ کم از کم 500میٹر ہو گا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں نئی مساجد کی تعمیر کے لئے رولز طے کر کے ڈسٹرکٹ ڈویژنل اور صوبائی سطح پر درجہ بدرجہ تین الگ الگ مساجد کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں مساجد کے تعمیری امور کی بنیادی ذمہ داری ڈسٹرکٹ مساجد کمیٹی کی ہو گی جو باقاعدہ اجازت نامہ جاری کرے گی جبکہ باقی دو کمیٹیوں کی حیثیت اپیلٹ کمیٹی کی ہو گی ہر مسجد کی تعمیر سے پہلے کیس ڈسٹرکٹ مساجد کمیٹی کے پاس جائے گا مسجد کے لئے زمین کی رجسٹری کی کاپی زمین کی قیمت کی ادائیگی کا ثبوت اور نقشہ کی منظوری کا ثبوت لازمی دینا ہوگا کسی بھی جگہ مسجد کی تعمیر کے لئے دوسری مسجد ے درمیان کا فاصلہ کم از کم 500 میٹر ضرور ہو گا کمیٹیوں میں چار بڑے مسالک کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا متنازعہ امور اس علاقہ کی اکثریتی بنیاد پر حل کئے جائیں گے، جس کا مقصد مساجد کے متنازعہ امور کی مشاورت اور پرامن طور پر حل کرنا بتایا گیا ہے حکومت پنجاب کی طرف سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے مرحلہ پر تشکیل دی گئی ڈسٹرکٹ مساجد کمیٹی کے چیئرمین ضلع کے ڈی سی او ہوں گے جبکہ اس کے ممبران میں متعلقہ ضلع کے ڈی پی او یا سی پی او، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر، ای ڈی او، ورکس اینڈ سوشل سروسز متعلقہ تحصیل کے اسسٹنٹ کمشنر ڈسٹرکٹ خطیب اوقاف ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کا ضلعی سطح کا نمائندہ کواپریٹو ڈیپارٹمنٹ کا ضلعی سطح کا نمائندہ تحصیل میونسپل آفیسر حنفی بریلوی جماعت، حنفی دیو بندی جماعت، اہل حدیث جماعت اور اہل تشیع کا ایک ایک نمائندہ جنہیں ڈسٹرکٹ مینجر محکمہ اوقاف کوآرڈی نیٹر اتحاد بین المسلمین کمیٹی کی مشاورت سے مقرر کرے گا نئی مساجد بنانے کے لئے این او سی ڈسٹرکٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن تمام پہلوں پر غور کر کے این او سی جاری کرے گی جس ایریا میں مسجد بنے گی وہاں کی اکثریتی آبادی کی رائے کو ترجیح دی جائے گی جہاں مسجد تعمیر ہو گی اس سے دوسری مسجد کا فاصلہ کم از کم 500میٹر ہو گا اگر ڈسٹرکٹ مساجد کمیٹی کے فیصلہ پر کسی کو اعتراض ہو گا تو متاثرہ فریق 15روز کے اندر اس فیصلہ کے خلاف اپلیٹ اتھارٹی ڈویژنل مساجد کمیٹی میں چیلنج کرے گا جس کے چیئرمین ڈویژنل کمشنر ہوں گے جس کے ممبران آر پی او، ڈی سی او، ڈی پی او یا سی پی او زونل ایڈمنسٹریٹر اوقاف زونل خطیب اوقاف چاروں مسالک حنفی بریلوی، حنفی دیو بندی، اہل حدیث اور اہل تشیع کا ایک ایک نمائندہ جسے اتحاد بین المسلمین کمیٹی کی مشاورت سے نامزد ہوگا ڈویژنل کمشنر بطور چیئرمین اپنے کسی بھی آفیسر کو بطور سیکرٹری نامزد کرے گی۔

مزید خبریں