جمعرات,  30 اکتوبر 2025ء
اسلام آباد: رمڈا ہوٹل قتل کیس میں تاخیر، مقتول فاروق کی بہنوں کا انصاف کا مطالبہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) رمڈا بائی ونڈھم ہوٹل قتل کیس میں مقتول فاروق کی بہنوں، ڈاکٹر ریحانہ علی اور یاسمین، نے ایک بار پھر انصاف کے حصول کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ دونوں بہنیں جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج محمد ارباب کے سامنے پیش ہوئیں، جہاں کیس کی سماعت 19 نومبر 2025 تک مؤخر کر دی گئی۔

مارچ 2022 میں پیش آنے والے اس واقعے میں فاروق کو اسلام آباد کے معروف ہوٹل رمڈا بائی ونڈھم میں قتل کیا گیا تھا۔ مقتول کی بہنوں کا دعویٰ ہے کہ فاروق کی سیاسی اور فکری سرگرمیوں کے باعث اس قتل میں غیر ملکی انٹیلی جنس ادارے ملوث تھے۔

ڈاکٹر ریحانہ علی نے عدالت میں بتایا کہ فاروق کے قیام کے دوران پانچ دن تک اس کے کمرے میں کوئی ہاؤس کیپنگ، لانڈری یا روم سروس فراہم نہیں کی گئی، جو ہوٹل انڈسٹری کے لیے غیر معمولی بات ہے۔ ان کے مطابق، بڑے کاروباری افراد جو ہوٹل میں موجود تھے، انہوں نے بھی اپنے کمروں کے بل ادا نہیں کیے، جو اس واقعے پر سوالات اٹھاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق، 12 مارچ 2022 کی ابتدائی ساعتوں میں فاروق کے کمرے کے باہر تین سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے، تاہم اس کے باوجود قتل کی واردات پیش آئی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ میں کشمیری عوام کے تحفظ کے لیے درخواست دائر

ڈاکٹر ریحانہ نے الزام لگایا کہ سیشن کورٹ کے جج رانا مجاہد رحیم نے کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے اور ہوٹل کے مالک ریاض احمد سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ ان کے مطابق، جج نے استغاثہ کے ٹھوس شواہد، بشمول سی سی ٹی وی فوٹیج اور حالات کے ثبوت کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔
بہنوں کا مزید کہنا تھا کہ جج رانا مجاہد رحیم کو رشوت دے کر کیس کے لیے اچانک مقرر کیا گیا، جس سے عدالتی عمل پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔
عدالتی ذرائع کے مطابق، ہائی کورٹ کے جج محمد ارباب نے کیس کی مزید سماعت 19 نومبر 2025 کو مقرر کی ہے، جبکہ مقتول کی بہنوں نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ سماعت میں انہیں انصاف ملے گا۔

مزید خبریں