اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے زیرِ اہتمام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف یومِ سیاہ کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے کی جبکہ صدر وومن ونگ مشال مسعود نے بھی شرکت کی۔
چیئرمین راجہ سکندر خان نے اپنے استقبالیہ کلمات میں مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور 27 اکتوبر 1947ء کو مقبوضہ کشمیر پر بھارتی افواج کے قبضے کی تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالی۔
سیمینار سے سابق صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، برطانوی لارڈ نذیر احمد، سابق وزیر آزاد کشمیر چوہدری ریاض محمود، ڈاکٹر سید نذیر گیلانی، سید شبیر احمد، راجہ عبدالرؤف اور مشال مسعود سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
سردار مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ 27 اکتوبر تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج نے ریاست جموں و کشمیر پر حملہ کیا اور ڈھائی لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی جنگ کو زندہ رکھا ہے، اور آج دنیا بھارتی جھوٹے بیانیے کی حقیقت جان چکی ہے۔
لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جھوٹ بولنے کے ماہر ہیں، جنہیں عالمی سطح پر بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو بھی قابلِ ذکر قرار دیا کہ ان کی وجہ سے مسئلہ کشمیر عالمی ایجنڈے پر آیا۔
مزید پڑھیں: یومِ سیاہ کشمیر پر جدہ میں پاکستان قونصلیٹ جنرل کی تقریب، کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی
ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947ء انسانی تاریخ کا بدترین دن ہے جب بھارت نے غیر قانونی طور پر کشمیر پر قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مہاراجہ ہری سنگھ کے نام نہاد الحاق کو بہانہ بنا کر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی۔
دیگر مقررین نے مقبوضہ وادی میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں، کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت، اور عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے مظالم بند کرانے اور کشمیریوں کو اُن کا جائز حقِ خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔











