هفته,  25 اکتوبر 2025ء
فیصلہ سازی میں خواتین کی شمولیت کے بغیر فیصلے کمزور اور نامکمل ہوتے ہیں، سحر کامران

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) — رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران نے کہا ہے کہ فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شمولیت کے بغیر کوئی بھی پالیسی یا منصوبہ مؤثر اور پائیدار نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا تقریباً پچاس فیصد حصہ خواتین پر مشتمل ہے، اور اگر انہیں فیصلہ سازی میں مؤثر نمائندگی دی جائے تو وہ قومی ترقی میں غیر معمولی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سحر کامران نے کہا کہ خواتین کو ملک کی تعمیر و ترقی کے عمل میں شمولیت کا پورا موقع دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو پاکستان کی وہ پہلی خاتون رہنما تھیں جنہوں نے خواتین کو نہ صرف سیاست بلکہ تعلیم، معیشت، اور سماجی ترقی کے شعبوں میں بھی بنیادی حقوق دیے۔

مزید پڑھیں: تھنک ٹینکس کے سربراہان کا اکٹھا ہونا خوش آئند، قومی پالیسی سازی میں اہم کردار: سحرکامران

سحر کامران نے مزید کہا کہ آج جب پاکستان کو معاشی، سیاسی اور سماجی چیلنجز کا سامنا ہے، ایسے میں خواتین کی شمولیت فیصلہ سازی کے ہر فورم پر ضروری ہے۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی اور عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ ایک مضبوط اور متوازن معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خواتین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی نئی راہوں پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔

مزید خبریں