جمعرات,  23 اکتوبر 2025ء
نیشنل پریس کلب میں ارشد شریف کی تیسری برسی پر تعزیتی ریفرنس، مقررین کا اظہارِ خراجِ عقیدت
نیشنل پریس کلب میں ارشد شریف کی تیسری برسی پر تعزیتی ریفرنس، مقررین کا اظہارِ خراجِ عقیدت

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ارشد شریف ایک نڈر، بہادر اور باضمیر انسان تھے۔ انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا اور ہمیشہ صاف و شفاف صحافت کرکے عوام کی ترجمانی کی ہے، ارشد شریف کا اندھا قتل پاکستان کی سیاسی تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے، ارشد شریف ایک نڈر، بہادر اور باضمیر انسان تھے، انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا اور ہمیشہ صاف و شفاف صحافت کرکے عوام کی ترجمانی کی ہے، ان کا بہیمانہ قتل نہ صرف صحافت بلکہ پاکستان کیلئے بہت بڑا سانحہ ہے، مقررین نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں معروف صحافی و اینکرارشد شریف کی تیسری برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مقررین میںتحریک تحفظ آئین الائنس کے سربراہ محمود خان اچکزئی،سینیٹرعلامہ راجہ ناصر عباس جعفری،پی ایف یو جے کے صدرافضل بٹ، آر آئی یو جے کے صدرطارق علی ورک، این پی سی کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی، معروف اینکرحامد میر، مطیع اللہ جان،سابق سینیٹر مشتاق احمد، ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق و دیگر شامل تھے،مقررین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانا جمہوریت کے خلاف ہے، ان کا بہیمانہ قتل نہ صرف صحافت بلکہ پاکستان کیلئے بہت بڑا سانحہ ہے،ارشد شریف کے قاتل گمنام ہیں لیکن انتہائی بدنام ہیں ارشد شریف کے قاتلوں نے چہرے پر نقاب پہنے ہوئے ہیں لیکن بے نقاب ہیں صحافی اپنے دوستوں کی لاشیں اٹھائے ہوئے ہیں پاکستان میں نہ کوئی قانون نہ جمہوریت ہے ارشد شریف کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے والی عدالتیں بھی ناکام ہوچکی ہیں پاکستان میں رول آف لاء کیلئے جدوجہد جاری رکھنی چاہیے،پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے وہی لوگ آئے جو خود کرپٹ تھے، ارشد شریف شہید سچ کہہ رہا تھا اور ظالموں کے چہروں سے نقاب اتار رہا تھا یہ پروگرام اس بات کی دلیل ہے کہ ہم ارشد شریف کو نہیں بھولے، ارشد شریف شہید قاتل صفت لوگوں کے خلاف کھڑا ہوا،آزادی صحافت نہیں ہوگی تو جمہوریت خاک ہے، آزادی صحافت کے بغیر آزاد عدلیہ فراڈ ہے، پاکستان سے لے کر غزہ تک صحافی انسانیت کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم ہمیشہ صحافیوں کے لئے آواز اٹھائیں گے، شہید ارشد شریف کے حوالے سے ابھی تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنا، آزاد پارلیمنٹ، عدلیہ اور جمہوریت کے لئے قربانی صحافی دے رہے ہیں ،پریس کو ہتھکڑیاں لگانا ایک معافیا کا تسلط قائم کرنا درست نہیں، اس کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، یہ ملک ہمارا ہے عوام کا ہے کسی طبقے کا نہیں ہے، پیکا کا سیاہ قانون پاکستان کی توہین ہے، ہم سب نے مل کر آئین بحال کرنا ہےتقریب کے اختتام پر این پی سی لان میں ارشد شریف شہید کی یاد میں شمیں بھی روش کی گئیں۔

مزید خبریں