لاہور (روشن پاکستان نیوز): لاہور کے علاقے غازیہ آباد میں واقع مشہور تفریحی مقام فن دنیا کے سامنے گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کے ناقص انتظامات شہریوں کے لیے وبالِ جان بن گئے ہیں۔ اتوار کے روز یہاں آنے والے اسکول کے بچے، والدین اور فیملیز شدید مشکلات کا شکار نظر آئے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسکول کے اوقات میں سڑکوں پر جمع گندے پانی اور بدبو نے بچوں کا اسکول جانا دوبھر کر دیا ہے، جس سے صحت عامہ کو بھی سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں اور انفیکشن کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں صفائی اور نکاسی آب کے نظام کو فوری طور پر بہتر بنایا جائے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے صوبے بھر میں صفائی کی بہتری کے لیے شروع کی گئی “ستھرا پنجاب” مہم زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتی۔ لاہور جیسے بڑے اور اہم شہر میں گندگی، سیوریج کے مسائل اور سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔ عوامی شکایات کے باوجود، صفائی کے ناقص انتظامات نے شہریوں کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
اسی دوران، لاہور میں سموگ کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث شہری بڑی تعداد میں نزلہ، زکام، بخار، آنکھوں میں جلن، گلے کی سوزش اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ شہر کے مختلف اسپتالوں میں ان بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کا کہنا ہے کہ سموگ کے تدارک کے لیے اقدامات جاری ہیں، تاہم ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے حکومت اور عوام دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: لاہور میں پاکستان کا پہلا انسداد اسموگ ٹاور نصب
ماہرِ صحت ڈاکٹر مسلم شمعون نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہری ماسک پہننے کی عادت اپنائیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں، اور رات کے اوقات میں پارکوں یا کھلے مقامات پر جانے سے گریز کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ اسکولوں، کمیونٹی مراکز اور عوامی مقامات پر سموگ سے بچاؤ کے لیے شعور و آگاہی مہمات چلائی جائیں تاکہ عوام کو اس خطرناک ماحولیاتی مسئلے سے بچایا جا سکے۔
شہریوں اور سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، کمشنر لاہور اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ لاہور میں صفائی، نکاسی آب اور ماحولیاتی آلودگی کے خلاف فوری، مؤثر اور عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کی صحت محفوظ رہے اور زندگی معمول پر آ سکے۔