جمعه,  10 اکتوبر 2025ء
سحر کامران کا کرپٹو کرنسی سے متعلق حکومتی پالیسیوں پر اظہارِ تشویش

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کرپٹو کرنسی سے متعلق حکومتی پالیسیوں میں پائے جانے والے تضادات اور ابہام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف کرپٹو کرنسی کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جن میں پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام، اسٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو کا قیام، بٹ کوائن مائننگ اور مصنوعی ذہانت کے منصوبوں کے لیے 2000 میگاواٹ بجلی کی فراہمی، ڈیجیٹل کرنسی کا پائلٹ منصوبہ اور بینکوں و فاریکس اداروں میں کرپٹو کو اپنانے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

سحر کامران کا کہنا تھا کہ یہ سب اقدامات واضح کرتے ہیں کہ حکومت کرپٹو کرنسی کو فروغ دے رہی ہے، لیکن دوسری طرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر مالیاتی ادارے کرپٹو کرنسی کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق کرپٹو کرنسی کا استعمال حوالہ و ہنڈی، منشیات کی رقم کی منتقلی، اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی کی مالی معاونت جیسے سنگین جرائم میں بھی کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے وزیرِ مملکت برائے خزانہ کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مؤقف زمینی حقائق کے برخلاف ہے۔ وزیرِ مملکت نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کرپٹو کرنسی کو فروغ نہیں بلکہ صرف ریگولیٹ کر رہی ہے، اور کسی غیر قانونی استعمال کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: تھنک ٹینکس کے سربراہان کا اکٹھا ہونا خوش آئند، قومی پالیسی سازی میں اہم کردار: سحرکامران

سحر کامران نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماہرین کی تنبیہات اور موجودہ عالمی رجحانات کو نظر انداز کر رہی ہے، جو کہ قومی سلامتی اور مالیاتی نظام کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس حساس معاملے پر ایک واضح، جامع اور شفاف پالیسی مرتب کرے، جو کہ قومی سلامتی، مالیاتی شفافیت اور نوجوان نسل کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جائے، تاکہ پاکستان عالمی مالیاتی قوانین سے ہم آہنگ ہو کر درست سمت میں آگے بڑھ سکے۔

مزید خبریں