هفته,  04 اکتوبر 2025ء
آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے

مظفرآباد (روشن پاکستان نیوز) – وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی ہدایات پر آزاد کشمیر میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے شروع ہونے والے مذاکرات ایک تاریخی معاہدے پر منتج ہوئے۔ مظفرآباد میں حکومت پاکستان، آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہونے والے مذاکرات میں وفاقی وزراء، آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین نے شرکت کی۔

معاہدہ 12 بنیادی اور 13 اضافی نکات پر مشتمل ہے، جس کے تحت یکم اور 2 اکتوبر کے واقعات میں جاں بحق افراد کے ورثاء کو سکیورٹی اہلکاروں کے مساوی معاوضہ اور 20 دنوں کے اندر سرکاری ملازمت دی جائے گی۔ زخمیوں کو 10 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی جبکہ پرتشدد واقعات پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے اور ضرورت پڑنے پر عدالتی کمیشن بھی قائم کیا جائے گا۔

مظفرآباد اور پونچھ میں دو نئے تعلیمی بورڈز قائم کیے جائیں گے جو وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد سے منسلک ہوں گے۔ منگلا ڈیم توسیعی منصوبے کے متاثرین کو 30 دن میں زمین کا قبضہ دیا جائے گا۔ آزاد کشمیر حکومت 15 دن میں ہیلتھ کارڈ کے لیے فنڈز جاری کرے گی اور ہر ضلع میں MRI اور CT اسکین مشینیں فراہم کی جائیں گی۔ حکومت پاکستان آزاد کشمیر کے بجلی کے نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے فراہم کرے گی۔

کابینہ کی تعداد 20 وزراء یا مشیروں تک محدود رہے گی اور احتساب بیورو کو اینٹی کرپشن ادارے کے ساتھ ضم کر کے نیب قوانین کے مطابق بنایا جائے گا۔ کہوری/کمسیر اور چھپلانی نیلم روڈ پر دو سرنگوں کی فزیبلٹی بھی حکومت پاکستان تیار کرے گی۔

مہاجرین ارکان اسمبلی کے فنڈز اور مراعات حتمی رپورٹ تک معطل رہیں گی، جبکہ ان کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ دیگر اضافی نکات میں مختلف اضلاع میں عدالتی کمیشن کا قیام، میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے ٹائم فریم کا اعلان، جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس کی کمی اور بڑے واٹر سپلائی اسکیموں کی فزیبلٹی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: تمام فریق خاص مقصد کیلئے متحد ہیں ، غزہ امن معاہدہ کرکے دکھائیں گے ، ڈونلڈ ٹرمپ

2 اور 3 اکتوبر کو گرفتار مظاہرین کو بھی رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ معاہدے کے نفاذ کے لیے وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کی سربراہی میں مانیٹرنگ و امپلیمینٹیشن کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو عملدرآمد اور تنازعات کے حل کی ذمہ دار ہوگی۔

یہ معاہدہ آزاد کشمیر میں پائیدار امن کی جانب ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

مزید خبریں