هفته,  20  ستمبر 2025ء
پی آئی اے میں مفت اور رعایتی ٹکٹوں سے 9 ارب روپے خسارہ، آڈٹ رپورٹ کا انکشاف

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) قومی ایئرلائن پی آئی اے میں 2011 سے 2016 تک مفت اور رعایتی ٹکٹوں کی فراہمی سے قومی خزانے کو 9 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 6 سال کے دوران پی آئی اے نے 2 لاکھ 58 ہزارسے زائد مفت ٹکٹ جاری کیے جبکہ ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد ٹکٹس 95 فیصد رعایت کیساتھ فراہم کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق حیران کن بات یہ ہے کہ یہ رعایتی ٹکٹ ایسے افراد کو بھی دیئے گئے جو پی آئی اے کے ملازم نہیں تھے، 2011 میں 58 ہزار 861 اور 2012 میں 51 ہزار 692 مفت ٹکٹ جاری کیے گئے۔

2013 میں یہ تعداد 56 ہزار 815، 2014 میں 43 ہزار 77، 2015 میں 21 ہزار 816 اور 2016 میں 26 ہزار 729 رہی۔

آڈٹ نے انکشاف کیا کہ کرایوں میں رعایت چیئرمین یا ایم ڈی کی منظوری کے بغیر دی گئی، ایم ڈی کو ایک لاکھ روپے تک جبکہ چیئرمین کو ایک لاکھ روپے سے زائد رعایت دینے کا اختیارحاصل ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن گیا، 6 ماہ میں کتنے ارب کا منافع ہوا؟

ٹکٹوں کی تقسیم انسینٹو اسکیم کے تحت بعض ٹریول ایجنٹس کو زیادہ سیلزکی ترغیب دینے کے لیے بھی کی گئی تاہم آڈیٹرجنرل نے سفارش کی ہے کہ مفت اوررعایتی ٹکٹوں کی پالیسی فوری طور پرختم کی جائے۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ آڈٹ پیرا 9 سال پرانا ہے اوراس معاملے پرڈی اے سی کا اجلاس بلانا متعلقہ وزارت کی ذمہ داری ہے، پرانے آڈٹ پیرا کودوبارہ اٹھانا بعض حلقوں کی جانب سے دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ 2018 میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد مفت ٹکٹوں کا اجرا بند کردیا گیا ہے۔

مزید خبریں