لاہور(روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا پر ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک پنجاب ٹریفک وارڈن کو ایک معمر شہری پر سرِ عام تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ سفید داڑھی والے بزرگ شخص کو نہ صرف بدتمیزی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ بیچ سڑک پر انہیں دھکے دیے جا رہے ہیں اور گریبان سے پکڑا جا رہا ہے۔
واقعہ کی ویڈیو منظرِ عام پر آتے ہی عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام کو غیر انسانی، اخلاق سے گرا ہوا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اخلاقی تربیت پر سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل:
صارف زمان خان نے لکھا:
“یہ وارڈن جو ہیں اکثر کسی گھٹیا اور نیچ خاندان سے ہیں ورنہ نسلی انسان ہر حال میں عمر کا لحاظ کرتا ہے… لعنت ان کی تربیت پر اور تربیت کرنے والوں پر۔”
محمد منیر نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“جو اپنے باپ کے تخم نہیں ہوتے وہ ایسے ہی پہچانے جاتے ہیں، اللہ میاں بھی فرماتا ہے کہ مجھے سفید بالوں والے سے بہت حیا آتی ہے۔”
جبکہ عدیل اسحٰق نے پولیس اہلکار کے روئیے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:
“یہ پولیس والے کی زیادتی ہے، پہلے اخلاق سے پیش آنا سیکھے اور گریبان کیوں پکڑا بزرگ شہری کا؟”
سوالات اور مطالبات:
اس واقعہ نے معاشرتی اقدار، قانون کی حکمرانی اور پولیس اصلاحات پر ایک بار پھر سوال اٹھا دیے ہیں۔ عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ متعلقہ وارڈن کے خلاف فوری انضباطی کارروائی کی جائے اور بزرگ شہری سے سرِعام معافی مانگی جائے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر سرکاری اہلکار ہی اخلاقیات کا جنازہ نکالیں گے تو عام شہری کس سے امید رکھے گا؟
مطالبہ برائے احتساب:
-
متعلقہ وارڈن کی فوری معطلی
-
محکمانہ انکوائری کا آغاز
-
بزرگ شہری سے باضابطہ معافی
-
پولیس اہلکاروں کی اخلاقی تربیت کو لازمی بنایا جائے
واقعے پر ابھی تک کسی اعلیٰ حکومتی یا پولیس اہلکار کا باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
اگر معاشرے میں بزرگوں کی عزت اور تحفظ کو اس طرح پامال کیا جائے گا، تو معاشرتی زوال کو روکنا نا ممکن ہو جائے گا۔ یہ صرف ایک ویڈیو نہیں، یہ ہمارے سماج کی بگڑتی ہوئی تصویر ہے۔