اتوار,  24  اگست 2025ء
دریائے سندھ میں غیر قانونی گولڈ مائننگ ، خیبر پختونخوا حکومت نے گرینڈ آپریشن کی منظوری دیدی

پشاور(روشن پاکستان نیوز) خیبر پختونخوا حکومت نے صوباٸی کابینہ کے فیصلوں کی روشنی میں دریاٸے سندھ میں غیر قانونی گولڈ مائننگ کیخلاف گرینڈ آپریشن کی منظوری دیدی۔

آپریشن کی منظوری سیکرٹری منرل ڈویلپمنٹ کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئی ، اس حوالے سے صوابی ، نوشہرہ اور کوہاٹ کی انتظامیہ کو ٹاسک دے دیا گیا۔

منرل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کے حکام کے مطابق دریاٸے سندھ میں صوابی ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں دریاٸے سندھ کے اے ، بی ، سی اور ڈی  بلاکس میں کٸی سال سے جاری غیر قانونی گولڈ ماٸننگ سے خزانے کو نقصان پہنچنے کیساتھ ساتھ ماحولیاتی خطرات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

منرل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دریاٸے سندھ میں غیر قانونی گولڈ ماٸننگ سے متعلق شکایات پر اب تک 1298 ایف آٸی آرز درج کرکے 8.8 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔ صوابی میں 167 ، نوشہرہ 430 اور کوہاٹ میں 701 ایف آٸی آرز درج کی گئیں۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چٸیرمین نیب لیفٹینٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے دریاٸے سندھ میں 4.92 ارب روپے مالیت کے گولڈ ماٸنگ ٹھیکوں کی ریزور قیمیت کم رکھنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوٸے خیبر پختونخوا حکومت کو مذکورہ ٹھیکوں پر نظر ثانی کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: صوابی میں بھی کلائوڈ برسٹ ، 12 گھر ڈوب گئے ، 15 افراد جاں بحق

منرل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذراٸع کے مطابق خیبر پختونخوا میں دریاٸے سندھ اور دریاٸے کابل میں 17 بلاکس پر گولڈ ماٸینز کی نشاندہی ہوٸی ہے جن میں 14 بلاکس دریاٸے سندھ اور 3 بلاکس دریاٸے کابل پر واقع ہیں۔

مزید خبریں