پیر,  18  اگست 2025ء
بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس ختم ہونے سے مالی دباؤ بڑھا، وزارت اطلاعات کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف
بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس ختم ہونے سے مالی دباؤ بڑھا، وزارت اطلاعات کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں وزارت اطلاعات کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس کے خاتمے سے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

اجلاس کی صدارت کمیٹی چیئرمین پولین بلوچ نے کی، جس میں پیپلز پارٹی کی رکن سحر کامران نے گزشتہ اجلاس کے احتجاجاً ختم ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلا اجلاس وزارت کی جانب سے پی ٹی وی کی تفصیلات فراہم نہ کرنے کے باعث ختم کیا گیا تھا۔ سحر کامران نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی وی میں تاحال تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔

اجلاس کے دوران مہتاب اکبر راشدی اور آصف خان نے بھی پی ٹی وی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا۔

وزارت اطلاعات کے حکام نے وضاحت دی کہ جون 2025 تک کی تنخواہیں اور پنشن ادا کر دی گئی ہیں، تاہم بعض بقایاجات تاحال موجود ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس کی مد میں 35 روپے لیے جاتے تھے جو اب ختم کر دیے گئے ہیں، جس سے پی ٹی وی پر مالی بوجھ میں اضافہ ہوا ہے۔

اس پر سحر کامران کا کہنا تھا کہ فیس کا خاتمہ حال ہی میں ہوا ہے، اس کے اثرات مستقبل میں واضح ہوں گے، موجودہ بحران کی وجوہات کچھ اور ہیں۔

وزارت کے حکام نے ایک مثبت پیش رفت سے بھی آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے پی ٹی وی کے لیے 11 ارب روپے مختص کیے ہیں، جس سے مالی مشکلات میں کمی آئے گی۔

اجلاس کے اختتام پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیلاب جیسے اہم مسائل کے باوجود کمیٹی نے اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وزارت اپنے تمام جوابات تحریری صورت میں کمیٹی کو فراہم کرے تاکہ اسپیکر سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: بجلی کا بحران اور حکمرانوں کی بے حسی

مزید خبریں