جمعرات,  14  اگست 2025ء
14 اگست پر تاریخ کا مذاق — بانیانِ پاکستان کو سرکاری اشتہارات سے غائب کر دیا گیا
14 اگست پر تاریخ کا مذاق — بانیانِ پاکستان کو سرکاری اشتہارات سے غائب کر دیا گیا

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پر وفاقی حکومت کے زیرِ انتظام اخبارات میں شائع ہونے والے سرکاری اشتہارات میں ایک ایسا شرمناک اقدام دیکھنے میں آیا جس نے محب وطن حلقوں کو حیرت، افسوس اور غصے میں مبتلا کر دیا۔ ان اشتہارات میں نہ صرف قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کی تصاویر غائب تھیں بلکہ ان کی فکری اور نظریاتی موجودگی کو بھی مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت وفاقی حکومت نے یومِ آزادی جیسے قومی دن کو بھی ذاتی تشہیر کا ایک موقع بنا دیا ہے، جس میں ملک کے اصل معماروں کو پسِ پشت ڈال کر موجودہ حکمران طبقے اور طاقتور اشرافیہ کی چمکتی ہوئی تصاویر کو نمایاں کیا گیا۔ اشتہارات میں وفاقی وزراء، وزرائے اعلیٰ، وزراء مملکت اور اعلیٰ بیوروکریٹس کی موجودگی تو دیکھی گئی، مگر جن عظیم شخصیات کے خواب، جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں یہ ملک معرضِ وجود میں آیا، ان کا کوئی تذکرہ تک نہ تھا۔

یہ صرف غفلت نہیں، نظریاتی انحراف ہے

یہ معاملہ محض علامتی نہیں بلکہ پاکستان کے نظریاتی تشخص پر ایک حملہ ہے۔ قائداعظم اور علامہ اقبال محض شخصیات نہیں بلکہ وہ ستون ہیں جن پر اس ملک کی بنیاد رکھی گئی۔ ان کو شعوری طور پر منظرنامے سے ہٹانا، قوم کو ان کی فکری میراث سے دور کرنے کی ایک دانستہ کوشش معلوم ہوتی ہے۔ یہ طرزِ عمل سوالات کو جنم دیتا ہے:

  • کیا حکمران طبقہ نظریۂ پاکستان سے نظریاتی ہم آہنگی کھو چکا ہے؟

  • کیا نئی نسل کو بانیانِ پاکستان کی فکر اور قربانیوں سے محروم رکھنے کی مہم چل رہی ہے؟

  • کیا سرکاری وسائل کو صرف ذاتی برانڈنگ کے لیے استعمال کرنا ملک و قوم سے وفاداری کے زمرے میں آتا ہے؟

اپوزیشن اور عوامی ردعمل

اس عمل پر مختلف سیاسی، سماجی اور صحافتی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید سامنے آئی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے ہر قومی ادارے کو اپنی ذاتی تشہیر کے آلہ کار میں بدل دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اسے “تاریخ سے غداری” قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور متعلقہ ذمہ داران کو جوابدہ بنایا جائے۔

کیا آزادی کا دن صرف طاقتوروں کی تصویروں کا دن بن گیا؟

یومِ آزادی کا دن قوم کی اجتماعی جدوجہد، اتحاد اور قربانیوں کی علامت ہے، مگر بدقسمتی سے اسے موجودہ حکومت نے اپنی سیاسی تشہیر کا ذریعہ بنا کر ایک “ذاتی برانڈ ڈے” میں بدل دیا ہے۔ اگر آج ہم اپنے محسنوں کو نظر انداز کر دیں گے تو کل کو آنے والی نسلیں ہم سے سوال کریں گی کہ ہم نے اپنے نظریے اور تاریخ کے ساتھ کیا سلوک کیا؟

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کو سب سے بڑا سویلین اعزاز نشان پاکستان دینے کا فیصلہ

مزید خبریں