منگل,  12  اگست 2025ء
شاہ محمود قریشی کی رہائی کے بعد پی ٹی آئی قیادت کے رویے پر سوالات، نئی بحث چھڑ گئی

اسلام آباد (ایم اے شام) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو متعدد مقدمات میں بری کیے جانے اور ان کی رہائی کے بعد پارٹی میں نئی سیاسی بحث جنم لے چکی ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا شاہ محمود قریشی کسی ڈیل کے تحت رہا ہوئے ہیں، اور کیا وہ پارٹی میں دوبارہ فعال کردار ادا کر پائیں گے یا انہیں فواد چوہدری کی طرح پارٹی سے دور رکھا جائے گا؟

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کی موجودہ قیادت اور کارکنان سے شدید نالاں ہیں۔ ان کے قریبی حلقوں کے مطابق، جب سے وہ گرفتار ہوئے، نہ تو پارٹی چیئرمین اور نہ ہی کسی سینئر رہنما نے جیل میں ان سے ملاقات کی۔ مزید برآں، میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھی ان کے حق میں کسی قسم کی مہم یا بیانیہ سامنے نہیں آیا۔

پارٹی کی ساری توجہ اس دوران صرف عمران خان اور اڈیالہ جیل تک محدود رہی، جس پر شاہ محمود قریشی نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کارکنان کی خاموشی اور لاتعلقی نے انہیں خاصا دل برداشتہ کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے سونے کا لوٹا بدل کر پیتل کا کروا کر توشہ خانہ میں جمع کروایا، فیاض الحسن چوہان کا انکشاف

یہ بھی یاد رہے کہ ماضی میں مختلف مواقع پر شاہ محمود قریشی، ان کے بیٹے اور اہل خانہ پر حکومت سے مبینہ مفاہمت کے الزامات بھی عائد ہوتے رہے ہیں، جس سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کی رہائی کے بعد پارٹی قیادت اور کارکنان کا رویہ کیسا ہوتا ہے اور کیا وہ دوبارہ پارٹی کی قیادت سنبھال سکیں گے یا نہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ آنے والے دنوں میں شاہ محمود قریشی کے بیانات اور ان کے ساتھ پارٹی کا برتاؤ اس سوال کا جواب دے گا کہ آیا وہ پارٹی کا حصہ برقرار رہیں گے یا انہیں پس پردہ رکھا جائے گا۔

مزید خبریں