لاہور (روشن پاکستان نیوز): پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے اہل انڈرگریجویٹ طلباء کے لیے 100 فیصد ٹیوشن فیس اسکالرشپ پروگرام کا اعلان کر دیا ہے، جس کا مقصد اعلیٰ تعلیم کو عام طلباء کے لیے قابلِ رسائی بنانا اور کم و متوسط آمدنی والے خاندانوں پر تعلیمی اخراجات کا بوجھ کم کرنا ہے۔
پروگرام کی اہلیت
یہ اسکالرشپ پروگرام پنجاب کے تمام اضلاع کے طلباء کے لیے کھلا ہے، جس میں عمر یا صنف کی کوئی قید نہیں۔ امیدوار کا پنجاب کا ڈومیسائل ہونا ضروری ہے اور وہ 2025 میں تسلیم شدہ یونیورسٹی یا کالج کے پہلے سیمسٹر میں منتخب شعبوں میں داخلہ لے چکا ہو۔ اس سال MBBS اور BDS میں داخلہ لینے والے طلباء بھی اس پروگرام کے اہل ہیں۔
آمدن کی بنیاد پر اہلیت
اس اسکالرشپ کا ہدف ایسے طلباء ہیں جن کے خاندان کی ماہانہ آمدنی مخصوص حد سے کم ہو:
-
سرکاری اداروں میں داخل طلباء کے لیے زیادہ سے زیادہ آمدنی کی حد 3,50,000 روپے ماہانہ۔
-
وفاقی یا نجی اداروں میں داخل طلباء کے لیے حد 5,00,000 روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔
امیدواروں کو اپنی آمدنی کے ثبوت کے طور پر حلف نامہ جمع کروانا ہوگا۔
میرٹ کی بنیاد پر انتخاب
منتخب امیدواروں کا انتخاب مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ تعلیمی کارکردگی کا جائزہ میٹرک (30%) اور انٹرمیڈیٹ (70%) نمبروں کی بنیاد پر لیا جائے گا، جبکہ میرٹ کا معیار شعبے اور ادارے کی نوعیت کے مطابق مختلف ہو سکتا ہے۔
مکمل تعلیمی معاونت
اس اسکالرشپ کے تحت کامیاب امیدواروں کی مکمل ٹیوشن فیس حکومت پنجاب ادا کرے گی، تاکہ طلباء مالی دباؤ کے بغیر اپنی تعلیم پر توجہ مرکوز رکھ سکیں۔
درخواست دینے کا طریقہ
درخواستیں آن لائن اسکالرشپ پورٹل کے ذریعے جمع کروائی جا سکتی ہیں۔ رہنمائی کے لیے طلباء فون، واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعے ہیلپ ڈیسک سے دفتری اوقات میں رابطہ کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
یہ اقدام حکومت پنجاب کی تعلیم اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، تاکہ ذہین اور محنتی طلباء کو محض مالی رکاوٹوں کے باعث پیچھے نہ رہنا پڑے۔