راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) نشاط سینما کی متنازعہ پراپرٹی کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پراپرٹی کے مالک ملک عارف نے راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض افراد جعلی اور جھوٹے کاغذات کے ذریعے اس جائیداد کو اپنی جدی ملکیت ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ سول عدالت نے ان کے کاغذات کو پہلے ہی جعلی قرار دے دیا ہے۔
ملک عارف نے بتایا کہ پراپرٹی نمبر G-119 کو محکمہ بحالیات نے 1960 میں مسماة عزیزہ بیوہ حسین بخش کو الاٹ کیا تھا، اور ان کے پوتے محمد سعید نے اس پر ملکیت کے لیے 25 سال مقدمات لڑے، لیکن 2012 میں ان کی وفات ہو گئی۔ بعد ازاں، مبینہ دعویداروں نے لاہور ہائیکورٹ میں 1994 کا ایک منسوخی کا جعلی لیٹر پیش کیا، جسے انکوائری کے بعد بوگس قرار دے کر متعلقہ اتھارٹی نے NOC جاری کر دیا۔
ملک عارف نے کہا کہ ان کے پاس جائیداد کے تمام مستند اور قانونی دستاویزات موجود ہیں اور اگر مخالف فریق ایک مرلے کی بھی الاٹمنٹ دکھا دے تو وہ انہیں زمین دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے والے کسی قسم کا ثبوت پیش نہیں کر سکے، صرف دعوے کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق انہوں نے پراپرٹی کو قانونی طریقے سے خریدا اور 2 کروڑ 28 لاکھ روپے جمع کرا کے زمین کو کمرشل کروایا، جس کے بعد پلازہ کا نقشہ بھی باقاعدہ طور پر منظور کرایا گیا۔
ملک عارف نے مزید انکشاف کیا کہ محکمہ ایکسائز نے 12 سال تک ٹیکس کی عدم ادائیگی پر پراپرٹی سیل رکھی، جبکہ مخالفین کی جعلی رجسٹریاں منسوخ ہو چکی ہیں اور ان کے خلاف جعلی دستاویزات بنانے پر مقدمات بھی درج ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 20 دسمبر 2023 کو 60 مسلح افراد نے پراپرٹی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان قتل ہوا، اور اس واقعے کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج کیا گیا۔
ملک عارف نے پریس کانفرنس کے دوران چوہدری عمر حیات ایڈووکیٹ، ثمینہ بی بی اور دیگر افراد کے ہمراہ میڈیا کو عدالتی فیصلے اور دستاویزی ثبوت فراہم کیے اور کہا کہ اگر کسی کو مزید ثبوت درکار ہوں تو وہ پیش کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں اور کسی کی زمین پر ناجائز قبضہ نہیں کیا۔ شہر کی تنظیموں اور اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔