پیر,  11  اگست 2025ء
بلوچ دشمن بی ایل اے کے قبضے سے لاپتہ محسن بلوچ بازیاب

اسلام آباد (محمد زاہد خان) بلوچ دشمن بی ایل اے کے قبضے سے لاپتہ محسن بلوچ بازیاب تفصیلات کے مطابق ‏کوئٹہ سے 3 اگست کو لاپتہ ہونے والے نوجوان محسن بلوچ کی تلاش میں چھ دن تک جاری رہنے والی انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی نے بالآخر تمپ، ضلع کیچ کے نخلستانی علاقے میں کامیابی حاصل کی رات گئے کیے گئے مختصر مگر فیصلہ کن آپریشن میں محسن کو بخیروعافیت بازیاب کرالیا گیا جب کہ ٹھکانے سے اسلحہ، مواصلاتی ڈیوائسز اور نقل و حرکت کے نقشے برآمد ہوئے۔ ابتدائی طبی معائنے کے بعد محسن کو اہلِ خانہ کے حوالے کر دیا گیا اور کیس کی فالو اپ تفتیش مقامی پولیس/لیویز اور کنٹرسرآپریشن یونٹس کے سپرد ہے محسن بلوچ 3 اگست کی شام کوئٹہ کے مضافاتی کمرشل زون سے لاپتہ ہوا اہلِ خانہ کی درخواست پر متعلقہ تھانے/لیویز میں رپورٹ اور 4-C آتھارٹی کو فوری الرٹ جاری کیا گیا سی سی ٹی وی فٹ ایجز اور شہر سے باہر نکلتی گاڑیوں کی ANPR ہِٹس جوڑنے پر ایک ڈبل کیبن کی مشکوک موومنٹ سامنے آئی جو رات گئے N-25 کے راستے سوراب کی سمت نکلی۔ اگلی صبح اسی گاڑی کے ممکنہ فون ہینڈسیٹس کی سیل سائٹ/کال ڈٹا ریکارڈ (CDR) سے N 85 کوریڈور پر لوکیشنز کی لڑی بنی بسیمہ پنجگور ہوشاب کی طرف ‏پنجگور کے بعد سگنلز نے تربت کے نواح میں کیچ کی مغربی پٹی دکھائی باغاتی بیلٹ کی طرف تمپ کی جانب لوکیشن ڈراپ ہونے لگے فیلڈ ریڈرز نے بتایا کہ شاہی تمپ ، تمپ بازار کے بیچ دسویں بارہویں میل پر چھوٹے دیہی لنک روڈز سے M 8/ہوشاب تربت سیکشن تک نکلنے کے کم از کم دو راستے موجود ہیں ممکنہ ’’ایگزفِل‘‘ روٹس۔ مند پِشین کراسنگ (Mand Pishin) بطور ٹریڈ گیٹ فعال ہے لہٰذا مغرب کی سمت فرار کی کوشش بعید از قیاس نہ تھی، جسے مدِنظر رکھ کر بارڈر بلاکس لگائے گئے۔ ‏تمپ تحصیل میں تربت تمپ روڈ سے اندر، کھجور کے گھنے باغات میں واقع ایک کچی تعمیرات کے جھمپے پر رات گئے کارروائی کی گئی۔ فائر سپورٹ اور کورڈن کا کام ایف سی (مکران اسکاؤٹس) کے ذمے تھا، جب کہ کلوز کوارٹر اور ریسکیو کی ذمہ داری اسپیشل سروسز گروپ (SSG) نے سنبھالی۔ رات تقریباً 2 بج کر 10 منٹ پر دیہی لنک روڈز پر بیرونی گھیراؤ مکمل کیا گیا اور ایگزفِل پوائنٹس پر نائٹ آبزرویشن ٹیمیں تعینات ہوئیں۔ 2 بج کر 40 منٹ پر دریا کی جانب ایک نالہ کراسنگ پر خاموشی سے پیش قدمی کی گئی، جہاں دو فلیٹس کے بیچ تھرمل آئی ڈی سے چار پہرہ داروں کی موجودگی کا سراغ ملا۔

‏2 بج کر 56 منٹ پر مغربی دیوار سے میخانی اور ہل ڈرل کے ذریعے خاموش برُیچ کیا گیا، آواز دبانے کے لیے “سوک” کور کا استعمال ہوا اور فلیش بینگ کے بغیر ہینڈ-اوور ہولڈ تکنیک اختیار کی گئی۔ 3 بج کر 4 منٹ پر اندر سے دو مسلح افراد ایگزٹ کی طرف لپکے، لیکن بیرونی کور نے نان لیٹل تھرو کے ذریعے انہیں فوری طور پر قابو کر لیا۔ 3 بج کر 8 منٹ پر ریسکیو ٹیم نے اندرونی کمرے سے محسن بلوچ کو بازیاب کرایا، جس کے ہاتھ پاؤں بندھے تھے، پانی کی کمی تھی مگر محسن بلوچ ہوش میں تھا 3 بج کر 20 منٹ پر مواصلاتی ڈیوائسز، اسلحہ اور کاغذات کو سیل کر کے مقام کی نقشہ سازی اور جیولیسنگ کی گئی3 بج کر 35 منٹ پر قافلہ تمپ تربت روٹ سے واپس نکلا ‏برآمد شدہ مواد میں مواصلاتی آلات کے طور پر ایک تھریا ہینڈ سیٹ اور ایک ڈوئل سم جی ایس ایم فون شامل تھے، جن کی ڈائلنگ ہسٹری میں دو افغان +93 نمبرز اور ایک ایران-بارڈر پری فکس محفوظ پایا گیا۔ اس کے علاوہ ایک آف لائن میسجنگ ایپ کے “نیئر ڈروپ” لاگز سے ہوشاب تربت سیکشن پر تین ‘‘ہینڈ شیک’’ ریکارڈ بھی ملے، جو ڈیوائس ٹو ڈیوائس شیئرنگ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اسلحہ اور لوجسٹکس کے زمرے میں 7.62×39 ملی میٹر کے 47 فاضل راؤنڈ برآمد ہوئے، جن میں سے چند پر OFV ہیڈ اسٹیمپ درج تھا، جو غیرملکی فیکٹری کوڈز ہیں اور خطے میں اسلحہ اسمگلنگ سے جڑے ہیں۔

مزید خبریں