اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) – سی ایس ایس ایسپائرنٹس ایسوسی ایشن پاکستان نے وفاقی حکومت اور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ مقابلے کے امتحان (CSS) کے لیے عمر کی حد کو موجودہ 30 سال سے بڑھا کر 35 سال کیا جائے اور امتحان دینے کے مواقع 3 کے بجائے 5 کیے جائیں۔
ایسوسی ایشن کی صدر اُمِ فروا، جو جنوبی پنجاب سے تعلق رکھتی ہیں، نے ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مطالبہ پاکستان بھر کے ہزاروں طلبہ کا ہے، جو عمر اور مواقع کی محدودیت کی وجہ سے قومی سروس میں شمولیت کا خواب ادھورا چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سی ایس ایس ایسپائرنٹس ایسوسی ایشن پاکستان طلبہ کا ایک خودمختار پلیٹ فارم ہے جو نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم ہے۔ ایسوسی ایشن نے حال ہی میں نیشنل اسمبلی سے ایک قرارداد بھی پاس کروائی ہے جس میں ان مطالبات کی منظوری دی گئی، تاہم تین ماہ گزرنے کے باوجود اس پر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
اُمِ فروا کا کہنا تھا کہ “سی ایس ایس 2026 کا اشتہار آنے والا ہے، اور وہ طلبہ جو 32 یا 33 سال کے ہیں، اس قرارداد کی منظوری کے بعد تیاری میں مصروف ہو چکے ہیں۔ اگر فوری طور پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ان کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔”
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، اور دیگر ذمہ دار حکام سے پرزور اپیل کی کہ وہ نوجوانوں کا ساتھ دیں اور ان کے حق میں منظور کی گئی قرارداد پر فوری عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ باصلاحیت طلبہ کو میرٹ پر آگے آنے کا موقع مل سکے۔
آخر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران اُمِ فروا نے تمام پارلیمنٹرینز کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مقصد میں ان کا ساتھ دیا، اور یقین ظاہر کیا کہ حکومت ان کے ساتھ ناانصافی نہیں کرے گی۔ انہوں نے گفتگو کا اختتام معروف شاعر علامہ اقبال کے اشعار سے کیا:
“نہیں اقبال ناامید اپنی کشتِ ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی”
یہ خبر پاکستان کے نوجوانوں کی اُس جدوجہد کی عکاس ہے جو وہ اپنے مستقبل اور قومی خدمت کے جذبے کے ساتھ کر رہے ہیں، اور اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔