اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز): وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ مری روڈ پر واقع مدرسے کو مکمل مشاورت اور مدرسہ انتظامیہ کی رضامندی سے نئے مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے تحت 4 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک جدید طرز کا مدرسہ تعمیر کیا گیا ہے، جہاں تقریباً 200 طلبہ کو قیام، طعام اور دینی تعلیم کی بہترین سہولیات میسر ہیں۔
وزیرِ مملکت نے اس موقع پر واضح کیا کہ کسی بھی مدرسے یا مسجد کو گرین بیلٹ یا غیر مجاز سرکاری اراضی سے منتقل کرنے کا عمل بغیر علما کرام اور مدرسہ انتظامیہ کی مشاورت کے نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مدارس و مساجد کا احترام کرتی ہے اور ان کے تقدس کو ہر حال میں مقدم سمجھتی ہے۔
طلال چودھری نے عوام سے اپیل کی کہ مدارس و مساجد سے متعلق بے بنیاد افواہوں پر کان نہ دھریں اور سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو مذہبی ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کے ساتھ حل کیا جا رہا ہے تاکہ معاشرے میں کسی قسم کی غلط فہمی یا انتشار نہ پھیلے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا مقصد صرف غیرقانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرنا ہے، نہ کہ کسی مذہبی ادارے کو نقصان پہنچانا۔ مدرسہ کی منتقلی ایک مثبت مثال ہے کہ کس طرح بات چیت، مشاورت اور تعاون کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور: بادشاہی مسجد میں جوتوں کی رکھوالی کا بھاری ریٹ، شہریوں کا ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ