هفته,  09  اگست 2025ء
اسلام آباد میں شراب فروخت کرنے والے ہوٹلز کی تعداد چار ہوگئی، قومی اسمبلی میں انکشاف

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر ملکی افراد اور غیر مسلم شہریوں کو شراب فروخت کرنے کے لائسنس یافتہ ہوٹلز کی تعداد چار ہو گئی ہے۔ یہ انکشاف قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات کے دوران سامنے آیا۔

رکن اسمبلی نظیر احمد بگھیو نے وزیر داخلہ سے سوال کیا کہ اسلام آباد میں شراب کی فروخت کے لیے کس کس مذہب کے افراد کو لائسنس جاری کیے گئے ہیں اور پچھلے پانچ سالوں کی تفصیل پیش کی جائے۔ وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے تحریری جواب میں بتایا کہ اسلام آباد میں چار ہوٹلوں کو شراب فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے جن میں میریٹ، سرینہ، بیسٹ ویسٹرن اور اب موو اینڈ پک ہوٹل شامل ہیں۔

وزیر داخلہ کے مطابق:

  • شراب لائسنس مخصوص شرائط کے تحت جاری کیے جاتے ہیں۔

  • ایل-2 شراب لائسنس کی فیس 5 لاکھ روپے ہے، جبکہ سالانہ تجدید کی فیس 1.5 لاکھ روپے ہے۔

  • ہوٹل انتظامیہ کو پابند کیا گیا ہے کہ شراب کو دیگر اشیاء سے الگ رکھا جائے۔

  • شراب کی نئی کھیپ آنے کے سات دن کے اندر متعلقہ افسر کو اطلاع دینا ضروری ہے۔

  • ایکسائز افسر بغیر کسی وجہ کے بھی لائسنس منسوخ کر سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق چوتھے ہوٹل “موو اینڈ پک” کو شراب فروخت کا پرمٹ سردار یاسر تنویر الیاس کی طرف سے حاصل کیا گیا، جو وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے بھائی ہیں۔ انہوں نے سنٹورس مال میں ہوٹل قائم کیا جس میں غیر ملکی اور دیگر مذاہب کے افراد کے لیے شراب پرمٹ کی منظوری حاصل کی گئی۔ یہ ہوٹل پاک گلف کنسٹرکشن کمپنی کے تحت چلایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: پولیس و انتظامیہ کی محرم، منشیات، کرائم اور بچوں کی ہلاکت کے واقعات پر بھرپور کارروائیاں

یاد رہے کہ اس سے قبل صرف تین ہوٹلوں کو یہ اجازت حاصل تھی، لیکن اب سنٹورس میں واقع موو اینڈ پک ہوٹل کے اضافے کے بعد تعداد چار ہو چکی ہے۔

مزید خبریں