گجرات(روشن پاکستان نیوز) گجرات سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 14 اگست یومِ آزادی کی تقریبات کے حوالے سے آویزاں کیے گئے سرکاری بینرز پر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر شامل نہ کیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ بینرز پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت، جن میں سابق وزیراعظم نواز شریف، موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شامل ہیں، کی تصاویر تو نمایاں طور پر موجود ہیں، لیکن قوم کے بانی، قائداعظم محمد علی جناح کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا ہے۔
یہ بینرز نہ صرف گجرات شہر کی سڑکوں پر آویزاں کیے گئے بلکہ ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں، جس کے بعد شہریوں اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے اسے قومی شعور کے منافی عمل قرار دیا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ 14 اگست کا دن محض سیاسی شخصیات کی تشہیر کا ذریعہ نہیں بلکہ اس دن کی اصل روح قائداعظم کی قیادت میں حاصل کی گئی آزادی کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔ کچھ صارفین نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا، “بابائے قوم اب صرف کرنسی نوٹوں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں، اشتہاری بینرز میں ان کے لیے کوئی جگہ نہیں بچی۔”
شہریوں نے اس عمل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام اس غفلت کا فوری نوٹس لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ کسی بھی سرکاری یا قومی نوعیت کی مہم میں بانیانِ پاکستان کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ متعدد افراد نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ دانستہ طور پر کیا گیا عمل ہے یا محض نالائقی کا نتیجہ؟ تاہم تاحال ضلعی حکومت یا محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کی جانب سے کوئی وضاحت جاری نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: اے این پی کو ایک بڑا دھچکہ: ثمر ہارون بلور کا ن لیگ میں شمولیت کا فیصلہ
سوشل میڈیا پر جاری بحث و مباحثہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قوم کے اندر اپنے ماضی، تاریخ اور نظریاتی بنیادوں سے جڑت اب بھی باقی ہے، اور عوام ایسے اقدامات پر خاموش نہیں بیٹھیں گے جو اُن کی قومی شناخت کو مجروح کریں۔ قائداعظم کی تصویر کو نظرانداز کرنا دراصل اُن کی قربانیوں اور وژن کو فراموش کرنے کے مترادف ہے، جس کی کسی طور بھی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عوامی مطالبہ ہے کہ سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر قومی دنوں پر صرف سیاسی چہروں کی نمائش کی بجائے اُن شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے جنہوں نے اس ملک کی بنیاد رکھی۔