اتوار,  03  اگست 2025ء
پی ٹی وی پنشنرز کے واجبات کی عدم ادائیگی پر شدید تشویش، اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز): آل پاکستان پی ٹی وی پنشنرز اتحاد کے فوکل پرسن محمد اشرف کی قیادت میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک اہم پریس کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں ملک کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے پی ٹی وی کے ریٹائرڈ ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔ پریس کانفرنس میں حکومت اور پی ٹی وی انتظامیہ کی جانب سے پنشنرز کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک، ادارے میں جاری بدعنوانیوں اور مستقبل کے احتجاجی لائحہ عمل پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔قائدین نے کہا کہ پی ٹی وی ایک طرف اپنے ریٹائرڈ ملازمین کو ان کے بنیادی حقوق، پنشن، اور واجبات دینے میں ناکام ہو چکا ہے، جبکہ دوسری جانب کروڑوں روپے کی مالی بدعنوانی، وسائل کا بے جا استعمال، غیر قانونی بھرتیاں اور من پسند کنٹریکٹس کے ذریعے قومی خزانے کو مسلسل نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ادارے میں کرپشن کے ٹھوس اور دستاویزی ثبوت موجود ہیں، جنہیں جلد نیب، ایف آئی اے اور آڈیٹر جنرل پاکستان کو پیش کیا جائے گا تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔صدر محمد اشرف، عصمت اللہ نیازی، پرویز اختر بھٹی، ظفراللہ خان اور دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی میں سابق اور موجودہ افسران کی ملی بھگت سے پروگراموں کی خریداری، کنٹریکٹ اپوائنٹمنٹس، بجٹ کی تقسیم اور دیگر امور میں واضح مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق یہ وہ ادارہ ہے جو کبھی قومی شناخت کی علامت ہوا کرتا تھا، آج اندرونی کرپشن، اقربا پروری اور بدانتظامی کا شکار ہو چکا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ ریٹائرڈ ملازمین جنہوں نے اپنی پوری زندگی، یعنی 30 سے 35 سال تک، اس ادارے کو دیے، آج اپنی پنشن اور بنیادی حقوق کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ نہ صرف وہ، بلکہ ان کے انتقال کے بعد ان کی بیواؤں، یتیم بچوں اور قانونی وارثین کو بھی واجبات کی بروقت ادائیگی نہیں ہو رہی، جس سے ان خاندانوں کو شدید مالی اور ذہنی اذیت کا سامنا ہے۔رہنماؤں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مالی سال 2024-25 اور 2025-26 کے بجٹ میں پی ٹی وی پنشنرز کے واجبات اور پنشن کی مد میں باقاعدہ فنڈ مختص کیا جائے، تاکہ ان کی بروقت ادائیگی ممکن ہو اور مزید تاخیر سے بچا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی کے کم از کم 400 ریٹائرڈ ملازمین ایسے ہیں جو کئی برسوں سے مکمل طور پر پنشن سے محروم چلے آ رہے ہیں، جن کی فوری بحالی اور واجبات کی ادائیگی ناگزیر ہے۔پریس کانفرنس میں اس موقف کا بھی اعادہ کیا گیا کہ 35 روپے ماہانہ پی ٹی وی فیس ختم نہیں ہونی چاہیے۔ رہنماؤں نے فیس کے خاتمے کی مجوزہ تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ فیس بند کی گئی تو ادارہ مزید مالی بحران کا شکار ہو جائے گا، جس کا نقصان براہ راست پنشنرز اور ملازمین کو ہوگا۔ ان کے مطابق یہ فیس ادارے کی بقا، مالی استحکام اور پنشن کی ادائیگی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اصلاحات کی ضرورت ضرور ہے، لیکن اس کا حل فیس ختم کرنا نہیں، بلکہ کرپشن اور بے ضابطگیوں کا خاتمہ ہے۔پریس کانفرنس کے اختتام پر صدر محمد اشرف نے اعلان کیا کہ اگر حکومت اور پی ٹی وی انتظامیہ نے پنشنرز کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم نہ کیا تو آل پاکستان پی ٹی وی پنشنرز اتحاد اسلام آباد میں بھرپور اور پرامن احتجاج کا آغاز کرے گا، اور اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ انہوں نے وزیراعظم، وفاقی وزیر اطلاعات، سیکریٹری اطلاعات، اور ایم ڈی پی ٹی وی سے اپیل کی کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل کو فوری حل کریں تاکہ ان بزرگ شہریوں کو زندگی کے آخری ایام مالی اذیت میں نہ گزارنے پڑیں۔

مزید خبریں