لاہور(روشن پاکستان نیوز) پنجاب میں بجلی کے بلوں میں شدید اضافہ نے عوام کو سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ گزشتہ دنوں 200 یونٹ تک کے بل پانچ ہزار روپے اور 201 یونٹ سے زائد کے بل دس ہزار روپے تک پہنچ گئے ہیں، جس سے عام شہری پریشان اور غم و غصے کا شکار ہیں۔ اس مہنگائی نے غریب گھرانوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور لوگوں کی حالت زار بدتر ہو گئی ہے۔
عوام نے اپنے ہاتھوں میں روٹیاں لٹکا کر انوکھے انداز میں احتجاج کیا تاکہ حکومت کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا جا سکے اور بجلی کی مہنگائی کی شرح کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جا سکے۔ یہ احتجاج مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں ہوا جہاں لوگ نہ صرف بلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہیں بلکہ ان کو ملنے والی سہولیات اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی حکومت پر عوام کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ عوام کی مشکلات کو نظرانداز کر رہی ہے اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث عام آدمی کی زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ کئی سیاسی حلقوں نے بھی اس صورتحال کو صوبائی حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بلوں کی قیمتوں میں کمی کی جائے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مہنگائی کے باعث نہ صرف گھریلو صارفین متاثر ہو رہے ہیں بلکہ چھوٹے کاروبار بھی سخت دباؤ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے روزگار کے مواقع کم ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، بعض علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جس نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اس بحران کا حل نکالے اور بجلی کی قیمتوں میں اس غیر معقول اضافہ کو واپس لے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ ورنہ اس احتجاج کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے جو سیاسی اور سماجی عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔