منگل,  22 جولائی 2025ء
خبر لگانے کی سزا؟ صحافی کی 6 سالہ بیٹی قاتلانہ حملے میں جاں بحق، صحافتی تنظیموں کا شدید احتجاج

مریدکے (کرائم رپورٹر) ایک افسوسناک اور دل دہلا دینے والے واقعے میں صحافی شاہد کی 6 سالہ بیٹی ابیہا شاہد مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بن کر جاں بحق ہو گئی۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صحافی شاہد اپنے گھر کے صحن میں بیٹھا تھا کہ نامعلوم افراد نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کی زد میں آکر معصوم ابیہا کو گولی لگی، جو موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال مریدکے منتقل کیا گیا، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

صحافتی حلقوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ)، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ)، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ) سمیت متعدد صحافتی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ “کیا اب خبر لگانا جرم بن گیا ہے؟” — ایک صحافی کو حق و سچ کی آواز بلند کرنے کی سزا اس کی معصوم بیٹی کی جان لے کر دی گئی، جو ناقابل برداشت ہے۔

صحافتی برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس دلخراش واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے، متاثرہ خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے، اور صحافیوں کے لیے ایک مؤثر سیکیورٹی پالیسی ترتیب دی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔

واقعے کے خلاف ملک بھر میں صحافیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سپورٹس بورڈ میں سزا یافتہ افسران کو مالیاتی اختیارات دینے پر سی بی اے یونین کا شدید احتجاج

مزید خبریں