هفته,  19 جولائی 2025ء
ہنگو: آپریشن کے دوران 9 دہشت گرد ہلاک، ڈی پی او سمیت 3 پولیس افسران زخمی
ہنگو(روشن پاکستان نیوز) ہنگو کے علاقے زرگری میں فورسز نے بڑا آپریشن کیا جس میں 9 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جب کہ ملزمان کی فائرنگ سے 3 پولیس افسران زخمی ہوگئے۔

ہنگو کے علاقے زرگری شناواری میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ کارروائی کی۔ اس آپریشن کے دوران دہشت گردوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے 9 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ہنگو، خالد خان، ایس ایچ او دوآبہ، اور سیکیورٹی فورسز کے ایک افسر زخمی ہوگئے۔

انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے زخمی ہونے والے افسران سے بات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

ڈی پی او خالد خان کو کوہاٹ منتقل کیا گیا  جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کردیا گای، وہاں ان کا کامیاب آپریش کیا گیا اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کا عزم ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ہنگو میں فتنہ الہندوستان کے خلاف آپریشن کے دوران زخمی ڈی پی او محمد خالد سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمی ڈی پی او محمد خالد کے بلند حوصلے کو سراہا اور کہا کہ آپ کی قیادت میں پولیس ٹیم نے جرات اور دلیری کے ساتھ فتنہ الہندوستان کے 5 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے زخمیوں کو بروقت اور بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت دی اور کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائی پر وزیر اعلی کی خالد خان اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،  ڈی پی او خالد خان نے خود دہشت گردوں کا فرنٹ سے مقابلہ کیا،  خالد خان اور ساتھیوں نے انتہائی جوانمردی اور بہادری کے ساتھ دہشتگردوں کے عزائم کو ناکام بنا دیا، ہمیں ایسے بہادر اور نڈر پولیس افسران اور جوانوں پر فخر ہے۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کی تاریخ  افسران اور جوانوں کی بہادری کے داستانوں سے بھری پڑی ہے،  دہشتگردی کے خاتمے کےلئے پوری قوم فورسز کے ساتھ ہے۔

مزید خبریں