بدھ,  16 جولائی 2025ء
آئیسکو میں میرٹ کا قتل عام: سیاسی مداخلت، اقربا پروری اور ناقص کارکردگی پر انعامات

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) – اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) میں میرٹ اور شفافیت کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں، جہاں کارکردگی کی بنیاد پر فیصلوں کے بجائے سیاسی دباؤ اور ذاتی تعلقات کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق، آئیسکو کے سی ای او مکمل طور پر بااثر سیاسی شخصیات کے زیر اثر فیصلے کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ناقص کارکردگی دکھانے والے افسران کو اہم عہدے دیے جا رہے ہیں، جبکہ اہل اور تجربہ کار افسران کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اسلام آباد کے ایس ای کو، جن کے دور میں لائن لاسز میں واضح اضافہ ہوا، انعام کے طور پر ایس ای اٹک تعینات کر دیا گیا۔ اسی طرح، اٹک کے ایس ای کو، جن کے دور میں نقصانات بڑھے، ترقی دے کر پی ڈی جی ایس سی تعینات کر دیا گیا۔ ٹیکسلا میں ایکس ای این کی پوسٹنگ کے بعد بھی لائن لاسز میں اضافہ ہوا، مگر وہ اپنے سیاسی تعلقات کی بنیاد پر بدستور عہدے پر براجمان ہیں۔ مزید یہ کہ ایکس ای این کنسٹرکشن ٹیکسلا کا تبادلہ بھی سیاسی شخصیت سہیل کُمرِیال کے دباؤ پر عمل میں لایا گیا، جس سے میرٹ پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔

تشویشناک بات یہ ہے کہ آئیسکو کے کسی بھی چیف انجینئر کو ان اہم تبادلوں میں اعتماد میں نہیں لیا گیا، اور تمام فیصلے چند افراد کی ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ جب ادارے میں سینئر ترین اور قابل چیف انجینئرز موجود ہیں، تو پھر انہیں سی ای او کے منصب کے لیے کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے؟

ملازمین کی جانب سے یہ بھی سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ جو افسران حال ہی میں ترقی پا کر ابھی پروبیشن پر ہیں اور دوران سروس ان کی کارکردگی بدترین رہی ہے، انہیں سزا دینے کے بجائے مزید اچھی پوسٹنگز کیوں دی جا رہی ہیں؟ ایسے افسران کو ڈیموٹ کیوں نہیں کیا جا رہا؟

ملازمین نے وزیر اعظم، وزیر توانائی، چیئرمین نیب اور چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیں، آئیسکو میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ کریں اور صرف میرٹ و کارکردگی کی بنیاد پر پوسٹنگز اور پروموشنز کو یقینی بنائیں تاکہ ادارہ تباہی سے بچایا جا سکے۔

رپورٹ میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا ہے کہ ظفریاب جیسا شخص وزارت میں بیٹھ کر کیسے تعریفیں حاصل کر رہا ہے؟ کیا یہ سب سیاسی تعلقات اور ڈسکوز پر اس کے اثر و رسوخ کا نتیجہ ہے؟ وزیر توانائی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نہ صرف ڈسکوز پر بلکہ اپنی وزارت کے اندرونی معاملات پر بھی سخت نظر رکھیں کیونکہ یہ بھی ان کی ذمہ داری کا حصہ ہے۔

مزید خبریں