پیر,  14 جولائی 2025ء
راولپنڈی: آر آئی یو جے کا پولیس کے خلاف شدید احتجاج، صدر طارق ورک پر تشدد اور گرفتاری کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ

راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) — راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) کے صدر طارق علی ورک کے ساتھ پولیس کے ناروا سلوک اور حبس بجا میں رکھنے کے خلاف صحافی برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ صحافیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر سی پی او راولپنڈی کے دفتر کے سامنے غیر معینہ مدت تک احتجاجی دھرنا دیا جائے گا_ راولپنڈی پریس کلب میں مشاورتی اجلاس کے بعد کیمپ آفس راولپنڈی پریس کلب سے مری روڈ تک ریلی کی صورت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق علی ورک ،جنرل سیکرٹری آصف بشیر چوہدری ،نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی ،سیکرٹری نیئر علی راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافیوں، کیمرہ مینوں، فوٹو جرنلسٹس اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے پولیس گردی اور صحافیوں پر تشدد کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اور حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

احتجاجی مظاہرے سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ، آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک سیکرٹری آر آئی یوجے آصف بشیر چوہدری نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیر علی ار آئ یوجے کے سابق صدور عابد عباسی عامر سجاد سید شکیلہ جلیل بلال ڈار اور دیگر سینئر صحافیوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طارق علی ورک کو حبسِ بجا اور ناروا سلوک قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جذبات میں بہہ کر بات نہیں کرتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر متعلقہ ایس ایچ او کو معطل اور گرفتار کرکے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ پی ایف یو جے کے صدر

افضل بٹ نے خطاب میں کہا کہ صحافیوں پر ظلم اور پولیس گردی کا یہ واقعہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، طارق علی ورک ہماری ریڈ لائن ہے۔اس واقعہ کا فوری نوٹس نہ لیا گیا تو پورے ملک کے صحافی سڑکوں پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چوبیس گھنٹوں میں ہمارے مطالبات نہ مانے گے تو ہم سی پی او کے آفس کے سامنے احتجاج کریں گے اورمطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا_ اس احتجاج میں جڑواں شہروں کے علاؤہ ازادکشمیر کے پی کے اور اور پنجاب کے ادیبوں علاقوں کے صحافی بھی شرکت کریں گے ہم نے چار دن حکومت اور انتظامیہ کو دیے کہ وہ ہمارے مطالبات پورے کرے اور ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کرے لیکن انتظامیہ نے ہمارے کسی مطالبے پر کان نہیں دھرا ہم مجبور ہوکر سڑکوں پر آنے ہیں انہوں نے اعلان کیا کہ اگر چوبیس گھنٹوں میں پنجاب حکومت اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے مطالبات تسلیم نہ کیے اور ایس ایچ او کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائی گئی تو سی پی او راولپنڈی کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا جائے گا اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

دیگر مقررین نے کہا کہ پولیس کی طرف سے اٹھاے جانے والے اقدام کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہیں اور صحافیوں کے آئینی و قانونی حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار قانون کے تابع ہیں، اگر وہ قانون سے تجاوز کریں گے تو انہیں احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

احتجاجی مظاہرے میں صحافیوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی اور طارق علی ورک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔ احتجاجی مظاہرے میں سابق صدر نیشنل پریس کلب انور رضا راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے سنیر ناہب صدر راجہ بشیر عثمانی سنیر جواہنٹ سیکرٹری۔ گلزار خان ممبر ایگزیکٹو باڈی غفران چشتی صوبیہ مشرف جوانٹ سیکرٹری نیشنل پریس کلب جاوید بھاگٹ سنیر صحافیوں صغیر چوہدری شمشاد مانگٹ ایوب ناصر قربان ستی عامر محبوب سردار حمید سردار شاہد سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی

مزید پڑھیں: کائنات کا اپنا ’خودکار تباہی کا بٹن‘ موجود، سائنسدانوں کی لرزہ خیز وارننگ

مزید خبریں