اسلام آباد / راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) نے تھانہ نیو ٹاؤن میں اپنے صدر طارق علی ورک کے ساتھ پیش آئے بدتمیزی، گرفتاری، اور حوالات میں بند کیے جانے کے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کی ہے۔ یونین نے اعلیٰ پولیس حکام کی خاموشی اور ایس ایچ او طیب بیگ کو تحفظ دینے کی پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری قانونی کارروائی نہ کی گئی تو بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔
RIUJ کے سیکریٹری آصف بشیر چودھری اور ایگزیکٹو باڈی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافی برادری کی طرف سے دکھائی گئی بردباری کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ طارق ورک جیسے اصول پسند اور نرم مزاج صحافی رہنما کی بے عزتی دراصل آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ یونین نے واضح کیا کہ تھانے کے باہر سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور احتجاج پر آمادہ تھی لیکن پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کی مداخلت پر تحمل اختیار کیا گیا، اس امید کے ساتھ کہ پولیس خود انصاف کرے گی۔ مگر افسوس کہ پولیس قیادت نے اس سنگین واقعے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
دوسری جانب جرنلسٹ فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی صدر زیڈ اے ملک کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے سینئر صحافیوں، عہدیداران اور کوآرڈینیٹرز نے شرکت کی، کئی نے آن لائن شمولیت اختیار کی۔ اجلاس میں ایس ایچ او طیب بیگ کی جانب سے طارق ورک پر تشدد اور صحافی نعیم منہاس کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی مذمت کی گئی۔ جرنلسٹ فاؤنڈیشن نے اعلان کیا کہ جب تک ذمہ داروں کو سزا نہیں دی جاتی، راولپنڈی پولیس کی سرکاری کوریج کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔
پوٹھوہار یونین آف جرنلسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر محمد عتیق فرہاد اور ایگزیکٹو باڈی نے بھی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافی تنظیموں کا متفقہ مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، آئی جی پنجاب، اور آر پی او راولپنڈی فوری طور پر ایس ایچ او طیب بیگ کے خلاف مقدمہ درج کریں اور ذمہ دار اہلکاروں کو معطل کر کے انصاف کو یقینی بنائیں، بصورت دیگر پیر کے روز راولپنڈی پریس کلب میں احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔