اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی ، سیکرٹری نیئر علی اور فنانس سیکرٹری وقار عباسی نے راولپنڈی اسلام آباد کی سب سے بڑی صحافتی تنظیم راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) کے صدر طارق علی ورک کی گرفتاری ، تشدد اور انہیں تھانہ نیو ٹاؤن کی حوالات میں بند کرنے کے قابلِ افسوس واقعے پر شدید مذمت کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پولیس اور دیگر اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے اور ایس ایچ او تھانہ نیو ٹاؤن طیب بیگ سمیت ذمہ دار اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کرکے انکے خلاف ایف آئی آر درج کرنےکا مطالبہ کیا ہے،این پی سی کی گورننگ باڈی کی طرف سے جاری ہونےوالے مذمتی بیان میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ طارق ورک جیسے نڈر، بے باک اور اصول پسند صحافی رہنما کے ساتھ ایسا ناروا سلوک نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ یہ صحافت پر کھلی یلغار کے مترادف ہے، اگر صحافیوں کی صفِ اول کی نمائندہ شخصیات محفوظ نہیں ہیں تو عام شہری کے ساتھ کیا سلوک روا رکھا جاتا ہو گا، یہ صورتحال جمہوری معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ہے،صحافت کا بنیادی ستون آزادیِ اظہار رائےہے۔ ایسے اقدامات واضح پیغام دیتے ہیں کہ اختلاف رائے، سوال کرنے کی جرات، اور سچ بولنے کی قیمت اب تشدد کرنے اور عزت نفس کی پامالی تک جا پہنچی ہے،ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ صحافی برادری ایسے ہتھکنڈوں سے نہ پہلے خوفزدہ ہوئی ہے اور نہ اب پیچھے ہٹے گی، پولیس انتظامیہ کی طرف سے ایس ایچ او طیب بیگ کیخلاف ایک رسمی کاروائی کی گئی ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے، این پی سی کی قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ طارق ورک پر ہونے والے تشدد کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں اور واقعہ میں ملوث ایس ایچ اوطیب بیگ سمیت دیگر متعلقہ اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے بے گناہ صحافیوں پر تشدد پر انکے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ اورصحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے مؤثر اور شفاف پالیسی وضع کی جائے، میڈیا پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور اداروں کی بے جا مداخلت کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، این پی سی کی قیادت نے واضح کیا کہ اگر24 گھنٹوں کے اندر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو ملک گیر احتجاج سمیت آئندہ کے سخت لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔
